مشرق وسطیٰ، کشیدگی کم کروانے کے لئے وزیر خارجہ متحرک
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عراق اور بحرین کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
عراقی اور بحرینی وزرائے خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے۔ یہ خطہ کسی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ فریقین اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں معاملہ افہام وتفہیم سے حل کریں اور ایک دوسرے کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کریں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے خطے کی کشیدگی میں کمی لانے کیلئے پاکستان کیساتھ مشاورتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔
بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ایران نے انتقام لینے کا اعلان کیا ہے، عراق نے بھی امریکا کی فوج کے انخلا کی قرار داد منظور کر لی ہے جس پر امریکہ نے عراق کو بھی دھمکی دی ہے، پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے، دیگر ممالک نے بھی بات چیت پر زور دیا ہے،
قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟
ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟
ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا
تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا
مشرق وسطیٰ جنگ کی طرف، ہائی پروفائل قتل کا امکان،سعودی عرب پر بھی حملہ ہو سکتا ہے، قریشی
امریکا کے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے میں ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہیں، ایران نے انتقام لینے کی دھمکی دی ہے، امریکی صدر ٹرمپ بھی دھمکی آمیز بیانات دے رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب سے رابطہ کیا ہے، چین ،پاکستان نے دونوں ممالک کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے،اسرائیل بھی ہائی الرٹ ہے، امریکا نے چوبیس گھنٹے میں بغداد پر دوسرا حملہ بھی کیا ہے