میں نہ مانوں،اسد عمر کی ایم کیو ایم مرکز میں ملاقات نے نتیجہ،خالد مقبول صدیقی نہ مانے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کو منانے وفاقی وزیر اسد عمر وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے بہادرآباد پہنچے جہاں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ان سے ملاقات کی۔ ایم کیو ایم نے حکوتی وفد کے سامنے خوب گلے شکوے کئے اور شکایتوں کے انبار لگا دیئے،

اسد عمر نے خالد مقبول صدیقی کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانے اور اپنے استعفیٰ پر قائم رہے، خالد مقبول صدیقی نےا سدعمر سے کہا کہ جب مطالبات پورے ہوں گے پھر دیکھیں گے. ابھی تک استعفیٰ ہی رہے گا، وزارت واپس نہیں لوں گا.

ملاقات کے بعد پی ٹی آئی اور متحدہ رہنماوں نے مشترکہ کانفرنس سے خطاب کیا، وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ فروری کے پہلے ہفتے وزیراعظم عمران خان کراچی کے دورے کے دوران مختلف منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔ کراچی کیلئے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر جلد کام شروع ہوگا۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ خواہش ہے کہ خالد مقبول کابینہ میں واپس شامل ہو جائیں، 162 ارب کے منصوبوں پر بریفنگ دی جائے گی۔ کراچی کے دو بڑے مسائل ہیں، پانی اور ٹرانسپورٹ کا، بہتر یہی ہے مل جل کر ملک کیلئے کام کریں۔ گورنر سندھ تبدیل نہیں ہو رہے، زبردست کام کر رہے ہیں۔

ایم کیو کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومتی وفد کو خوش آمدید کہا، حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں، ملاقات تھی جو پہلے سے طے تھی۔ کل بھی کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، اس پریس کانفرنس میں کوئی سنسنی نہیں تھی، وزارت سے متعلق فیصلہ ابھی واپس نہیں لیا۔

خالد مقبول صدیقی کی اپنی کارکردگی کیا ہے؟ فاروق ستار نے اٹھائے سوالات

اتحادی جماعت کے رکن کا وزارت سے استعفیٰ، حکومت نے کس سے رابطہ کر لیا؟ اہم خبر

واضح رہے کہ گزشتہ روز کنوینرایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کا وفاقی حکومت بنانے میں ساتھ دیا تھا لیکن ہمارے مطالبات پر پیش رفت نہیں ہوئی، تاہم انہوں نے حکومت سے اتحاد ختم کرنے کی افواہوں کی تردید کی تھی

Shares: