معروف نعت گو شاعراورنغمہ نگارمظفروارثی کودنیا سے بچھڑے9 برس بیت گئے تاہم ان کی یادیں آج بھی دلوں میں زندہ ہیں
مظفر وارثی 23 دسمبر 1933ء کو میرٹھ میں پیدا ہوئے تھے ان کا اصل نام محمد مظفر الدین صدیقی تھا ان کے والد الحاج محمد شرف الدین احمد صوفی وارثی کے نام سے معروف تھے آپ کی وجہ شہرت لازوال حمد اورنعتیں تخلیق کرنا ہے
مظفر وارثی ایک خوش گو شاعر تھے اورانہیں فصیح الہند اورشرف الشعرا کے خطابات عطا ہوئے تھے قیام پاکستان کے بعد مظفر وارثی نے لاہور میں رہائش اختیار کی اور جلد ہی ان کا شمار ممتاز شعراء کرام میں ہونے لگا
مظفر وارثی کی مشہور نعتوں میں یارحمت اللعالمین، ورفعنالک ذکرک اورتو کجا من کجا اور حمدیہ کلام میں مشہور حمد کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے سرفہرست ہیں
فلمی دنیا سے کنارہ کشی کے بعد انھونں نے ساری توجہ نعت گوئی پر مرکوز کر دی تھی مظفر وارثی کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی بھی عطا کیا گیا،مظفر وارثی 28جنوری 2011 کو اس خالق حقیقی سے جا ملے








