پاکستان کی پشاوری چپل، بھارت نے کیا کام شروع کر دیا؟

0
43

پاکستان کی پشاوری چپل، بھارت نے کیا کام شروع کر دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس ہوا،اجلاس میں جغرافیائی انڈیکشن رجسٹریشن اینڈپروٹیکشن بل 2019پرغور کیا گیا،چیئر مین آئی پی او مجیب احمد خان نے قائمہ کمیٹی تجارت کو بل پربریفنگ دے دی.

چیئرمین آئی پی او نے کہا کہ جغرافیائی انڈیکشن کےتحت مختلف مصنوعات کی لسٹ تیارکی ہے،بھارت نےپشاوری چپل کو اپنی مصنوعات کے طور پر بیرون ممالک مارکیٹ کرنا شروع کیا تھا،پاکستان کی قانون سازی کاعلم ہونےپربھارت نے مارکیٹنگ روک دیاس وقت 121 ممالک نے جغرافیائی انڈیکشن قانون بنایا ہوا ہے قانون سازی کے بعد’’میڈ ان پاکستان‘‘کو دنیا میں فوقیت ملے گی.

قبل ازیں وزارت تجازت کے حکام نے قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں آگاہ کیا ہے کہ ملتانی سوہن حلوہ، پشاوری چپل اور باسمتی چاول کے برانڈر کو دنیا بھر میں پیش کرنے کا جغرافیائی پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ساتھ ہی ساتھ تجویز کی گئی ہے کہ نسوار کو پاکستانی برانڈز میں شامل کیا جائے۔

کمیٹی کا اجلاس سینیٹرمرزا محمد آفریدی کی زیرصدارت ہوا۔چیئرمین (آئی پی او) کی جانب سے بتایا گیا کہ جغرافیائی قانون میں 80 قومی و علاقائی مصنوعات اور سروسز کی فہرست تیار کی گئی ہے۔اسی موقع پر خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے نسوار کو پاکستانی برانڈز میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

۔چیئرمین آئی پی او نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ جغرافیائی قانون کا مسودہ 23 جنوری2018 کو پیش کیا گیا تھا جس کی منظوری20 اگست2019 کو دی گئی تھی۔واضح رہے کہ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے تجویز پیش کی گئی ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ نسوار اور پشاور کے مشہور خٹک ڈانس کو پاکستانی برانڈز کا درجہ دیا جائے تا کہ ان کو بھی انٹرنیشنل لیول پر جانا جائے۔ان کی اس تجویز کو اراکین کی جانب سے قہقہہ لگا کر رد کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کی پشاوری چپل کافی مشہور ہے، وزیراعظم عمران خان بھی پشاوری چپل پہنتے ہیں،

Leave a reply