ٹرمپ کا دورہ بھارت، بھارتی سکول میں پاکستان زندہ باد کی وال چاکنگ، مودی سرکار نے سر پکڑ لیا

0
60

ٹرمپ کا دورہ بھارت، بھارتی سکول میں پاکستان زندہ باد کی وال چاکنگ، مودی سرکار نے سر پکڑ لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کے دوران لڑکی نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تو اس پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تا ہم اب بھارتی ریاست کرناٹک میں سکول میں پاکستان زندہ باد کے نعرے تحریر کئے گئے ہیں اور سکول کا نام ٹیپو سلطان رکھ دیا گیا ، سکول پر تحریر کس نے لکھی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے ہبلی کے قریب دھاروڈ گاؤں میں سکول پر پاکستان زندہ باد کے نعروں کی وال چاکنگ کی گئی ہے اور سکول کے بورڈ سے سکول کا نام مٹا کر ٹیپو سلطان سکول رکھا گیا ہے. وال چاکنگ دیکھنے پر سکول انتظامیہ پریشان ہو گئی اور پولیس کو طلب کیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر مقدمہ درج کر لیا ہے،

ڈپٹی ایس پی ہبلی راماناکا کہنا ہے کہ جب اسکول کے ہیڈ ماسٹر اسکول پہنچے توانہوں نے دیکھا کہ چاک کے ذریعہ سے اسکول کے دیواروں اور کھڑکیوں دروازوں پر پاکستان زندہ باد کے نعرے درج تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ جلد وال چاکنگ کرنے والوں کو گرفتار کر لیا جائے گا

اس ضمن میں پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ذرائع کے مطابق علاقہ میں مکین مسلم خاندانوں کے نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس سے مسلم گھرانوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے.

سکول پر پاکستان زندہ باد کے نعرے ایسے وقت میں لکھے گئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے دورے پر ہیں.

قبل ازیں ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں ایم آئی ایم کی جانب سے شہریت قانون کے خلاف ایک ریلی منعقد کی گئی تھی، ریلی میں اسدالدین اویسی بھی موجود تھے۔ اسی دوران امولیا نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔امولیا کے نعرہ لگانے کے بعد اسٹیج پر موجود سبھی لوگوں نے اس کو خاموش کروا کر اس سے مائک چھین لیا، اس موقع اسد ادین اویسی اور ایک سینیئر پولیس افسر بھی موجود تھے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس نے امولیا کو حراست میں لے کر مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا، جس کے بعد امولیا نے ضمانت کے لیے درخواست دی۔

بنگلور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے امولیا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، اور اسے تین دن عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔ بنگلور کے ڈی سی پی، بی رمیش نے کہا ‘پولیس نے امولیا پر سیکشن 124 اے (ملک سے غداری)153 اے اینڈ بی کے تحت سو موٹو کیس درج کیا ہے۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں، اب اس احتجاج میں خواتین بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں، شاہین باغ دہلی کی طرز پر تمل ناڈو، اور دیگر شہروں میں احتجاج ہورہے ہیں۔

کالا قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 33 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔ دہلی میں بھی چار ہلاکتیں ہوئی ہیں.

متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج

متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..

مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

متنازعہ شہریت ایکٹ، بھارت کی حکمران جماعت کو لگا بڑا دھچکا

واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

Leave a reply