ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد جمال سکھیرا کا استعفیٰ‌، آخر وجہ کیا بنی

0
41

ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد جمال سکھیرا کا اپنے عہدے سے استعفیٰ‌، آخر وجہ کیا بنی

باغی ٹی وی :ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد جمال سکھیرا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا، یہ استعفیٰ انہوں نے گورنر پنجاب چوہدری سرور کوبھجوادیاہے ۔

مقامی میڈیاکے مطابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد جمال سکھیرا نے استعفیٰ دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنا پراستعفی دے رہا ہوں، استعفیٰ گورنر پنجاب کو بھجوا دیا ہے۔احمد جمال سکھیرا کے استعفے کے متن کے مطابق جمال سکھیرا کا کہنا ہے کہ میں ایمانداری اور اپنے ضمیر کے مطابق کام کرتا رہا ہوں، میں نے بطور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اعلیٰ عدلیہ کی بھر پور معاونت کی ہے ۔

سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمدجمال کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے قانونی مفادات کاتحفظ کیا، اپنی معیاد عہدہ کے دوران جو اچھے کام کیے وہ اللّٰہ پاک کی مدد اور رحمت کی و جہ سے ہے۔

واضح‌رہے کہ اپریل2019ءکو جس وقت سردار احمد جمال سکھیرا نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا عہدہ سنبھالا وہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں زیرسماعت متعدد مقدمات میں وکیل تھے،قانونی اور آئینی طور پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پرائیویٹ پریکٹس نہیں کرسکتے،انہوں نے نجی مقدمات چھوڑنے کی بجائے ان میں جنرل ایڈجرنمنٹ کی درخواست دے کر انہیں التواءمیں ڈال رکھاہے،جن میں پاکستان ٹوبیکو کمپنی،اٹک ریفائنری لمیٹڈ،پاکستان آئل فیلڈزلمیٹڈ، اٹک پٹرولیم، کسٹم اور ایف بی آر کے علاوہ ایک بڑی کھاد کمپنی اور ان کا ذاتی کیس سرداراحمد جمال سکھیرا بنام گورنمنٹ آف پاکستان بھی شامل تھا.رداراحمد جمال سکھیرا نے جنرل ایڈجرنمنٹ کے لئے لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو جو درخواستیں دیں ان میں خود تسلیم کیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل140(3) کے تحت پرائیویٹ مقدمات میں پیش نہیں ہوسکتے اس لئے ان کے مقدمات کی سماعت ملتوی کی جائے،اس حوالے سے لاہورہائی کورٹ کے متعلقہ ایڈیشنل رجسٹرار (جوڈیشل)سید شبیر حسین شاہ نے ان کی جنرل ایڈجرنمنٹ کی درخواست پریہ نوٹ بھی دے رکھاہے کہ ایڈووکیٹ جنرل کی عمومی التواءکی درخواست کے حوالے سے رولز خاموش ہیں تاہم ایڈووکیٹ جنرل نے اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ان کی جنرل ایڈجرنمنٹ منظور کئے جانے کے اقدام کو بطور نظیر پیش کیاہے۔

Leave a reply