میں غصے کا تیز تھا لیکن فاطمہ پر کبھی تشدد نہیں کیا تھا محسن عباس حیدر

0
42

پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور اور معروف اداکار اور گلوکار محسن عباس حیدر نے کہا زندگی اب پہلے سے بہتر گزر رہی ہے مجھ پر جو الزام تھے وہ تمام کیسز ختم ہوچکے ہیں

باغی ٹی وی : پاکستان کے نامور اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر گزشتہ چند سالوں سے اپنی ذاتی زندگی کی وجہ سے میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں

محسن عباس حیدر اور ان کی سابق اہلیہ فاطمہ ثنا سہیل کے درمیان جاری تنازع کسی سے چھپا ہوا نہیں محسن عباس وسیم بادامی کے شو کا حصہ بنے ااوراس حوالے سے کھل کر بات بھی کی انہوں نے انٹر ویو میں یہ انکشاف بھی کیا کہ اب ان کی زندگی پہلے سے بہت بہتر گزر رہی ہے

وسیم بادمی کے سوالات کا جوان دیتے ہوئے اداکار نے بتایا کہ زندگی اب پہلے سے بہتر گزر رہی ہے مجھ پر جو الزام تھے وہ تمام کیسز پولیس کی انویسٹیگیشن کے بعد ختم ہوچکے ہیں اب عدالت میں صرف ایک شق 506 پر بحث جاری ہے

عدالت نے محسن عباس کو بچے کی کفالت کے لئے ماہانہ خرچ ادا کرنے کا حکم دے دیا


اپنے بیٹے کو ماہانہ خرچ دینے کے سوال ہر انہوں نے کہا کہ ماہانہ خرچ دیتا تھا پھر بعد میں دو ایک ماہ نہیں دیا خرچ دینے کے لیے میں پہلے سے تیار تھا اور فاطمہ سے اس حوالے سے پہلے ہی بات کرچکا تھا اور ان سے ان کا اکاؤنٹ نمبر پوچھا تھا کہ پہلے والا ہی تاکہ میں اس میں پیسے جمع کروا دوں لیکن ان سے بات کرنے کے اگلے ہی روز عدالت کا نوٹس آگیا کہ مجھے ہر ماہ 50 ہزار روپے اپنے بیٹے کے لیے دینے ہوں گے

گلوکار نے اپنی سابق اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر کہا کہ میرا غصہ بہت تیز تھا لیکن میں نے کبھی فاطمہ پر ہاتھ نہیں اٹھایا

اپنے انٹرویو میں انہوں نے گوہر رشید اور دعا ملک کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میری نظر میں وہ دونوں کوئی بڑے نام نہیں انہوں نے اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کی اور محسن عباس نے حیران کن انکشاف کیا کہ میرے خلاف بولنے کے لئے بعض لوگوں نے ولگرز کو بھی ہائر کیا تھا بعض بلاگرز کی کالز بھی آئیں تھیں مجھے کہ آپ کے خلاف بولنے کے لئے ہمیں ہائر کیا گیا ہے اور ٹرینڈنگ کے لئے ہمیں پیسے مل رہے ہیں

بے روزگار ہوں بچے کا خرچ نہیں اٹھا سکتا اداکار


محسن عباس حیدر نے ماضی میں یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ وہ ڈپریشن میں بھی مبتلا ہوچکے ہیں میزبان کے ان سوالات کے جواب میں اداکار کا کہنا تھا کہ میں نے بہت جدوجہد کی ہے کراچی میں14سال اکیلے رہا میں نے اپنی والدہ کو کھو دیا میری ماں نے مجھے بہت لاڈ سے پالا تھا اگر وہ ہوتی تو یہ سب دیکھ کر دوبارہ مر جاتی یہ چیزیں ان کو ڈیزرو نہیں کرتیں اس لیے شاید جو ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں میری والدہ فوت ہو گئیں سب کی والدہ فوت ہوتی ہیں جن کی حیات ہیں اللہ انھیں لمبی زندگی دے اداکار نے کہا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ آپ کی اپنی ماں سے بونڈنگ کیا کے والدہ کے ساتھ رشتہ کس نوعیت کا ہے انہوں نے کہا میری ماں میری نام می تسبیحاں کرتے گئیں ہیں بڑی فخر سے گئیں ہیں انہیں میرے علاوہ زندگی میں کوئی کام نہیں تھا ایسی ماں کے بعدرشتے چاہے جتنے بھی ہوں انسان خود کو لاوارث سمجھتا ہے

انہوں نے مزید کہا کہ میری ماں مجھ سے بہت مطمئن ہوکر اس دنیا سے گئی ہیں ان کے جانے کے بعد میں لاوارث ہوچکا ہوں انشااللہ میں اپنی والدہ سے جلد ملوں گا

اپنی بیٹی کے انتقال پر اداکار و گلوکار نے کہا کہ میری پروفیشنل زندگی ہمیشہ بہت کامیاب رہی لیکن ذاتی زندگی میں بہت تکلیف اٹھائی میری بیٹی نے میرے ہاتھوں میں جان دی تھی

محسن عباس حیدر نے کہا انہیں اپنی زندگی سے کوئی پچھتاوا نہیں

اپنی سابق اہلیہ فاطمہ ثنا سہیل کے لیے پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بس یہی کہنا چاہتا ہوں کہ وہ خوش رہیں اور اب وہ کریں جو وہ ہمیشہ سے کرنا چاہتی تھی

محبت کی شادی پر یقین نہیں رکھتی،ایسی محبتیں دشمنیوں اورنفرتوں میں‌تبدیل ہوجاتی ہیں‌،والدین کی رضا میں اللہ کی رضا ہے ، سارہ خان


خیال رہے کہ گذشتہ سال 20 جولائی کو فاطمہ سہیل نے فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے محسن عباس حیدر پر جنسی تشدد کرنے اور شادی شدہ ہونے کے باوجود نازش جہانگیر نامی ماڈل سے تعلقات رکھنے کا الزام لگایا تھا

فاطمہ کے محسن پر الزام کے بعد اداکار دعا ملک اور گوہر رشید نے سوشل میڈیا پر دعوی کیا کہ وہ اس سب سے آگاہ تھے تاہم فاطمہ کے منع کرنے کے باعث اب تک خاموش رہے جبکہ کئی اور نامور شخصیات بھی فاطمہ سہیل کے سپورٹ میں سامنے آئیں

بعدازاں محسن عباس حیدر نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کی اہلیہ نے ان پر جھوٹا الزام لگایا ہے اور طلاق ہی واحد راستہ رہ گیا ہےاس کے بعد محسن عباس اور فاطمہ سہیل نے ایس پی کینٹ لاہور کے دفتر میں اپنy اپنے بیانات ریکارڈ کرائے

بعدازاں فاطمہ کی جانب سے الزامات کے بعد محسن عباس حیدر کو دنیا ٹی وی کے شو مذاق رات سے نکالتے ہوئے چینل نے اداکار سے لاتعلقی کا اعلان کیا

بعدازاں فاطمہ سہیل نے محسن عباس سے خلع لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور کے فیملی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی

2019 ستمبر میں لاہور کے فیملی کورٹ نے محسن عباس حیدر اور فاطمہ سہیل کو خلع کی ڈگری جاری کردی تھی

Leave a reply