ارشد ملک کو ایک ادارہ چھوڑنے کا کہا تھا بتائیں کیا بنا؟ چیف جسٹس کے استفسار پر وکیل نے کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایئرمارشل ارشد ملک کی بطور سربراہ پی آئی اے تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی،

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ارشد ملک کو ایک ادارہ چھوڑنے کا آپشن دیا تھا ،آگاہ کریں ارشد ملک ایئرفورس میں رہیں گے یا پی آئی اے میں ؟۔

وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ ارشد ملک کا جواب آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کروں گا ،اٹارنی جنرل خالد جاوید کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی درخواست دائرکی گئی، ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل لندن میں ہیں اس لئے پیش نہیں ہو سکتے ،اٹارنی جنرل کی التوا کی درخواست پر سماعت10 مارچ تک ملتوی کردی گئی

کیس میں فریق بننے کی ایرا افسران کی درخواستیں خارج کردی گئیں،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایرا کا پی آئی اے کے ساتھ کیا تعلق ہے؟، درخواست گزار نے کہا کہ چیئرمین ایرا کے پاس 4 عہدے ہیں ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بلاوجہ کسی کے مقدمے میں نہ گھسیں ،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ارشد ملک کیس میں درخواست گزار کو حق دعویٰ ثابت کرنا ہوگا ۔

پی آئی اے کے ماہانہ خسارے میں کتنی کمی آئی، چیئرمین پی آئی اے کی وزیراعظم کو بریفنگ

پی آئی اے نے 10 کروڑ 65 لاکھ روپے مالیت کا کھانا ضائع کردیا، یہ انکشاف آڈیٹرجنرل نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے،

پی آئی اے کا ایک اور کارنامہ، وزیراعظم سٹیزن پورٹل میں شکایت درج

ارشد ملک ایئرفورس یا پی آئی اے، ایک کا انتخاب کریں،سابق وزیراعظم نے پی آئی اے کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ چیف جسٹس کے اہم ریمارکس

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرائیرمارشل ارشد ملک کو کام کرنے سے روک دیا تھا، اس درخواست میں پی آئی اے کےاثاثوں کے حوالے سے بھی اہم اعتراضات اٹھائے گئے تھے، جس پرعدالت نے کہاکہ پی آئی اے میں خریدو فروخت پالیسی سازی اور ایک کروڑ سے زائد کے اثاثے بھی فروخت نہیں کرسکتے،یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ عدالت نے پی آئی اے میں نئی بھرتیوں،ملازمین کو نکالنے اورتبادلوں سے بھی روک دیا

یاد رہے کہ ارشد ملک کے خلاف ساسا کے جنرل سیکٹری صفدر انجم نے عدالت سے رجوع کیا تھا،جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ائیر مارشل ارشد ملک تعلیمی معیار پر پورا نہیں اترتے، درخواست گزارنے یہ بھی اعتراض کیا کہ ائیر مارشل ارشد ملک کا ائیر لائن سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے

Shares: