گجرات:پاکستان میں کرونا سے نہیں ، ٹک ٹاک سے لوگ مرنے لگے، ویڈیو ریکارڈنگ کے دوران پولیس کانسٹیبل کی موت،اطلاعات کےمطابق پولیس کانسٹیبل مبینہ طور پر ایک خاتون کی جانب سے ٹک ٹاک ویڈیو کی ریکارڈنگ کے دوران اپنی ہی پستول سے چلنے والی گولی سے جاں بحق ہوگیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ واقعے میں ملوث یونیورسـٹی آف گجرات کے 2 طلبہ سمیت 3 مشتبہ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔بھاگووال گاؤں سے تعلق رکھنے والے گجرات کے اے ڈویژن پولیس کانسٹیبل حسن شہزاد گزشتہ روز گجرات-جلال پور جٹاں روڈ پر بیوالی کے علاقے کے قریب ایک گاڑی میں زخمی حالت میں پائے گئے تھے۔اس کے ساتھ ہی ایک شخص اور 2 لڑکیوں سمیت 3 افراد کو گاڑی سے نکلتے ہوئے اور بس میں سوار ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

صدر پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حسن شہزاد کو شدید زخمی حالت میں عزیز بھٹی ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ بعد ازاں انتقال کرگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے فرانزک شواہد جمع کیے اور کانسٹیبل کے موبائل فون کا کال ریکارڈ بھی جمع کیا جس کے بعد انہوں نے ڈیٹا کے ذریعے تینوں مشتبہ افراد کا پتہ لگایا اور انہیں گرفتار کیا۔

مشتبہ افراد میں کانسٹیبل کا قریبی دوست بھاگووال کا محمد ولید، یونیورسٹی آف گجرات کی طالبات گوجرانوالہ کی لائبہ زاہد اور منڈی بہاؤالدین کی رئیسہ جاوید شامل ہیں جو یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں مقیم تھیں۔

پولیس رپورٹ کےمطابق پاکستان بھرمیں اس سے قبل کئی افراد ٹک ٹاک ویڈیوبنانے کےچکروں میں جان سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں ، ایک رپورٹ کےمطابق پچھلے 6 ماہ سے 13 سے زائد منچلے ٹاک ٹاک کی وجہ سے جان کی بازی ہارگئے

Shares: