پاکستانیوں کا مقبوضہ کشمیر کے اسیران کو ٹویٹر پر خراج تحسین ، ٹاپ ٹرینڈ

باغی ٹی وی : پاکستان صارفین نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے لڑنے والے رہنماؤں یاسین ملک ، آسیہ اندرابی ،قاسم فنکو ،مسرت عالم بٹ اور شبیر شاہ کو ان ثابت قدمی جرات اور بہادری پر ٹویٹر پر خراج تحسین پیش کیا


ایک صارف نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے لئے منصفانہ حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں جو قید ہیں ، اور ان پر ریاست کے خلاف مجرمانہ سازش کا الزام عائد کرتے ہیں


ایک کشمیری رہنما یاسین ملک 1 سال سے جیل میں ہیں


ایک صارف نے آسیہ انداربی کی گرفتاری پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ خواتین کی تمام نام نہاد تنظیمیں کہاں ہیں؟ چیئر پرسن ڈی ای ایم آسیہ اندربی بھی خواتین ہیں اور بغیر کسی وجہ کے تہاڑ جیل میں بھارتی ظلم و بربریت کا سامنا کررہی ہیں۔ کیوں ؟؟؟؟


ایک صارف کے مطابق کشمیر کا حل طلب مسئلہ متحدہ اقوام کی ایک بڑی ناکامی ہے
https://twitter.com/AwaKashmir/status/1248975462824660994
ایک صارف نے لکھا کہ 2008 کے بعد سے ، کشمیریوں کے حق خودارادیت اور بھارتی فوجی قبضے سے آزادی کی تحریک نے پرامن احتجاج اور زبردست عوامی تحریک کے ذریعے بھاری اکثریت سے اظہار خیال کیا اور مدد کی درخوست کی
https://twitter.com/MNaeemShehzad/status/1248983019056173057
ایک صارف نے لکھا کہ خوراک پانی اور راشن کی ضرورتیں ہر کوئی پوری کرنے کو تیار ہے کشمیر میں قید سے رہائی کے منتظر لوگوں کی ضرورتیں کون پوری کرے گا کون انہیں انصاف اور آزادی مہیا کرے گا


ایک صارف نے اقوام متحدہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کہاں ہے؟کیا وہ سو رہے ہیں اور کیا وہ کشمیر کی ماؤں اور بیٹیوں پر بھارتی ظلم و ستم نہیں دیکھ رہے ہیں؟


ایک صارف نے انسانی حقوق کی تنظیموں ست اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم یو این اور دیگر تمام نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارتی جیلوں میں سیاسی اور بے گناہ کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنے کے لئےاپیل کرتے ہیں ایسی وبائی حالت میں انھیں آزاد ہونا چاہئے


ایک صارف نے سوال اٹھایا کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن ورلڈ والو! "کسی وائرس کی صورت میں مودی کشمیر کی انسانیت کو چھین رہے ہیں۔ کیا یہ کام نہیں کرتا؟اقوام عالم مودی کی دہشت گردی کا نوٹس لے کر ان رہنماؤں کی زندگی بچائیں ار ان کو قید سے آزادی دلوائیں
https://twitter.com/AwaKashmir/status/1248975245920415746?s=19
ایک صارف نے کہا کہ انسداد بغاوت کی پُرتشدد مہموں میں ہزاروں کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں ، ہندوستانی فوجی اہلکاروں کے خلاف اب تک کوئی سنجیدہ کاروائی نہیں ہوئی ہے

واضح رہے کہ 54 سالہ یاسین ملک 3 اپریل 1966 ء کوسری نگر میں پیدا ہوئے کشمیری علیحدگی پسند رہنما اور سابق عسکریت پسند ہیں جو بھارت اور پاکستان دونوں سے کشمیر کی علیحدگی کی وکالت کرتے ہیں۔ مارچ 2020 میں ، ملک پر 1990 میں ایک حملے کے دوران ہندوستانی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس وقت ان پر مقدمہ چل رہا ہے اور یہ ایک سال سے بھارتی حکومت کی قید میں ہیں غلام قادر ملک کے بیٹے اور مشال ملک کے شوہر ہیں

آسیہ اندرابی دختران ملت کی کشمیری اور بانی رہنما ہیں۔یہ گروہ وادی کشمیر میں علیحدگی پسند تنظیم ‘آل پارٹیز حریت کانفرنس’ کا حصہ ہے اور حکومت ہند نے اسے "کالعدم دہشت گرد تنظیم” قرار دیا ہے 1962 سالہ 58 میں سری نگر میں پیدا ہوئیں یہ کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کی صاحبزادی ہیں اور یہ بھی ایک سال سے بھارتی حکومت کی قید میں ہیں

66 سالہ شبیر احمد شاہ ، شبیر شاہ کے نام سے مشہور ، انڈی ناگ ، کدی پورہ ، کشمیر میں ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے بانی اور صدر ہیں ، جموں و کشمیر کے "حق خودارادیت” کے حصول کی ایک اہم علیحدگی پسند سیاسی تنظیم ہے 14 جون 1953 اننت ناگ میں پیدا ہوئے

قاسم فکٹو ایک کشمیری علیحدگی پسند رہنما ہیں جو "کشمیر کے نیلسن منڈیلا” کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ وہ کشمیر میں ہندوستان کی حکمرانی کی سخت مخالف ہیں اور ہندوستان کو ایک شاہی طاقت سمجھتے ہیں وہ 1993 سے اکتوبر 2016 تک جیل میں رہے فکٹو پر ایک کارکن دل ناتھ وانچو کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے 53 سالہ ڈاکٹر قاسم فکٹو23 مارچ 1967 کو سری نگر میں پیدا ہوئے

این آئی اے نے 2017 میں دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملے میں جے کے ایل ایف کے سربراہ یاسین ملک اور دیگر کے خلاف دہلی کی عدالت کے سامنے ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی چارج شیٹ میں علیحدگی پسند آسیہ اندرابی ، شبیر شاہ ، مسرت عالم بھٹ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا تھا

مرکزی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو غیر فعال قرار دینے اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کی پیشرفت کرنے پرعلیحدگی پسند رہنماؤں سمیت سیاسی قیادت کو یا تو بند کردیا گیا یا مختلف مقامات پر نظربند کر دیا گیا دوسرے درجے کے سیاستدانوں کو ریاست سے باہر رکھا گیا ہے ملک یاسین ، آسیہ اندرابی ، مسرت عالم اور شبیر شاہ اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں ہیں

کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یاسین ملک ، دختران ملت کے سربراہ آسیہ اندرابی اور آل پارٹی حریت کانفرنس کے جنرل سکریٹری مسرت عالم پر 2010 اور 2 مین016 غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دہشت گردی کی کارروائیوں اور پتھراؤ کے الزام اور پاکستان سے فنڈز وصول کرنے کے الزام بھی عائد کئے گئے

بھارت باز نہ آیا، ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ جاری، دو خواتین سمیت 6 افراد زخمی

کشمیر قربانی مانگتا ہے از قلم۔۔مشی حیات

مودی نے مقبوضہ کشمیر جنت نظیر کو جہنم میں بدل دیا ہے ٹویٹر پرٹاپ ٹرینڈ بن گیا

Shares: