منہال زاہد سخی
کبھی کسے یاد کرکے میں ہمیشہ بھول جاتا ہوں
کسے سے فریاد کرکے میں ہمیشہ بھول جاتا ہوں
کسی کو سہارا دے کر کنارے کنارے چلتا ہوں
کسی کی خلوت میں امداد کرکے ہمیشہ بھول جاتا ہوں
غروب آفتاب کے منظر کو کبھی دیکھا جو ساحل سے
دل کو غموں سے آباد کرکے ہمیشہ بھول جاتا ہوں
خودی کو اجنبی جانا خودی کو کوئی سمجھا غیر
کتنی بستیاں برباد کرکے ہمیشہ بھول جاتا ہوں
کسی کو واسطہ واپسی کا سفر ادھورا رہتا ہے
اسے ناکام استاد کرکے ہمیشہ بھول جاتا ہوں
کوئی پنجرہ صدائے محبت کم نہ کرسکا کبھی سخی
دل کی بلبل کو آزاد کرکے ہمیشہ بھول جاتا ہوں
#قلم_سخی








