جنت اور جہنم کیسی اور اس کے حقدار کون لوگ، رحمت ہی رحمت سحر ٹرانسمیشن
باغی ٹی وی : رحمت ہی رحمت سحر ٹرانسمیشن میںآج گیارہویں پارے کی روشنی میں اہم اہم نکات پر علمائے کرام نے گفتگو کی اس کے علاوہ جنت اور جہنم کے بارے میں تذکرہ ہوا .اس سلسے میں علامہ عبدالشکور حقانی صاحب نے بیان کرتےہوئے کہا کہ دسویں پارے سے شروع ہونے ولی سورۃ توبہ کا اگلا حصہ گیاریں پارے میں ہے ، اس میں اللہ تعالی نے غزوہ تبوک میں پیچھے رہ جانے والے منافقین کے بہانے بتائے ہیں.کہ وہ واپسی پر اللہ کے نبی کے سامنے اپنے اپنے بہانے اور عذر پیش کرنے لگے کہ ہم اس وجہ سے غزوہ میں شریک نہیں ہوسکے ، ہمارا یہ مسئلہ تھا، ہماری یہ مجبوری تھی جبکہ اللہ کو تو ان کی حقیقت کا علم ہے اور فرمایا کہ تم اپنے بہانے پیش نہ کرو، اللہ حقیقت کو اچھی طرح جانتا ہے. ، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو منافق لوگ ہیں وہ جب اللہ کے رستے میں مال خرچ کرتےہیں تو ریاء اور شہرت کو نیت میں رکھتے ہیں، جبکہ سچے مومن اپنے دل میں یہ جزبہ رکھتے ہیں کہ ان سے اللہ اور اس کے نبی راضٰی ہوجائیں. اور ان کو اللہ کو قرب بھی مل جائے ،
اسی طرح علامہ حسنین رضا موسوی نے گیارے پارے کے نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس سورہ براۃ میں منافقین کا تذکرہ ہے، پھر اللہ نے شہدا کی فضیلتیں بیان کی ہیں.اسی طرح حقیقی شہید میں نو خوبیاںپائی جاتی ہیں .
وہ خوبیاں یہ ہیں، توبہ کرنے والے ، اللہ کی عبادت کرنے والے ، اللہ کے سامنے سجدہ کرنے والے . اللہ کی حمد بیان کرنے والے.، روزہ رکھنے والے ، رکوع کرنے والے ، نیک کاموں کا امر دینے والے اور برائی سے روکنےوالے ہیں. اس کے بعد سابقون الاولون ہیں،
پھر یونس علیہ السلام کی واقعہ ہے کہ وہ کس طرح مچھلی کے پیٹ میں گئے ، اورپھر ان کو اللہ نے ان اندھیروں اور مشکلات سے نکالا. اور یہ سب آیت کریمہ کے پڑھنے سے ہوا آج بھی ہم کبھی ایسی مشکل میں مبتلا ہیں، ایسے ہیں. لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین.پڑھ کر ایسے مواقع سے نکل سکتے ہیں.
اسی طرح آگے سورۃ یونس میں توحید بیان ہوئی ، جنت اور جہنم کا تذکرہ ہے . اسی طرح مشرکین سے سوالات کیے گئے ہیں کہ بتاؤ کہ آسمان سے رزق کون دیتا ہے . یقنیا یہ سوالات اس لیے تھے کہ اس کا جواب یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ ، پھر جب سب رزق اللہ دیتا ہے تو وہ بتوں کی عبادت کیوں کرتے ہیں.
اسی طرح جو پہلے امتوں پر جو عزاب آئے اس کے حالات ہیں ، کہ انہوں کا کلمہ پڑھنا فائدہ نہ دے سکا کیوں کہ وہ عزاب دیکھ کر کلمہ پڑھتے تھے. کلمہ پڑھنے کا فائدہ تب ہی ہے جب وہ عزاب کے دیکھنے سے پہلے پہلے کلمہ پڑھیں، اسی طرح فرعون کا ذکر بھی ہے کہ جب وہ ڈوب رہا تھا تو اس نے کہا کہ میں اب توبہ کرتا ہوں ، میں موسیٰ اور ہارون علیہ السلام کے رب پر ایمان لاتا ہوں.، لیکن اس کا اس وقت یہ سب کرنا کسی فائدے والا نہ تھا
اسی طرح جہنم کی وادیوں کے طبقات اور اس میں جانے والے ، بے نمازی ہیں، ظالم ہیں. لوگوں کو حق کھانے والے ہیں. اسی طرح دوسرے لوگ ہیں. جو اللہ کی نا فرمانی کرتے ہیں.
اسی طرح ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ جنت میں عبادت ہوگی کیا ، توا س کے جواب میں کہا گیا کہ عبادت جنت میں لازم نہیں ہے . ہاں کوئی اگر لزت کے لیے کرنا چاہیے تو اس کو اجازت ہو گی ، اسی طرح جو کسی طرح نعمت کو حاصل کرنا چاہے گا.، تو وہ اس کی خواہش کرے گا. اسے فورا مل جائے گی، لیکن اس میں جنت کے حصول کے لیے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت لازمی ہے . ،جہنم ایسی بھیانک اور وحشت ناک جگہ ہے جس ہر روز اور نماز میں پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا . اللہ کے نافرمان اور اس کے احکام کو پس پشت ڈالنے والے اس میں جائیں گے. جنت ایسی اللہ کی طرف سے نعمت ہے کہ اس بارےمیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس کو کسی آنکھ نے دیکھا نہیں ہے . کسی دل میں اس کا کھٹکا پیدا نہیں ہوا ہے، اور کسی کان نے اس کے بارے سنا نہیں ہے اس قدر نایاب اور قیمتی ہے . جو اللہ اپنے نیک اور متقی بندوں کو دے گا.

جنت اور جہنم کیسی اور اس کے حقدار کون لوگ، رحمت ہی رحمت سحر ٹرانسمیشن
Shares: