قرآن کھولیں…!!!
(تحریر:جویریہ بتول)
آپ قرآن کو کھولیں…
فرض سمجھتے ہوئے،عبادت سمجھتے ہوئے،
شعور پانے کے لیئے…
رب آپ سے کیا کہنا چاہتا ہے؟
کیا بتانا چاہتا ہے ؟
آپ کے سوالات کیا ہیں؟
اُن کے جوابات کیا ہیں…
یہ سمجھنے کے لیئے…!!!
اپنی زندگی میں سکون کے حصول کے لیئے…
دلوں کی شفا کے لیئے…
بیماری کی دوا کے لیئے…
ہاں آپ قرآن کھولیں…
حلال اور حرام کے احکامات جاننے کے لیئے…
والدین اور رشتہ داروں کے حقوق سے آگہی کے لیئے…
حدود و دائرہ کی معرفت حاصل کرنے کے لیئے…
معاشرتی مسائل کا حل نکالنے کے لیئے…
نعمتوں کی قدر کرنے اور مصائب برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کرنے کے لیئے…
آپ قرآن کھولیں…
اور جانیں کہ جب ہوائیں غیر موافق ہو جائیں تو…
صبر کیسے کیا جاتا ہے؟
حالات تنگ ہو جائیں تو انہیں کس انداز میں بدلنے کے لیئے سمت کا تعین کیا جاتا ہے…؟
زندگی بندگی کے رنگ سے کب ہم رنگ ہوتی ہے؟
یہ سب جاننے کے لیئے قرآن کھولیں…
دعا و صبر کا مفہوم کیسے سمجھ آتا ہے؟
کتنے مراحل سے گزر کر امر ہونا ہوتا ہے…
پھر تمہیں یعقوب علیہ السلام نظر آئیں گے…
ایک کے بعد دوسرا بیٹا کھو گیا…
غم سے لبریز ہیں…
مگر اُسے دبائے ہوئے…
ایک ہی صدا لبوں تک پہنچتی ہے…
"فصبرٌجمیل”
کبھی کہتے ہیں:
عسی اللّٰہ ان یاتینی بھم جمیعا…
قریب ہے اللّٰہ ان سب کو میرے پاس لے آئے
کیا کمال اُمید ہے اللّٰہ رب العزت کی ذات سے…
کہ پھر کنوئیں میں ڈال دیئے گئے یوسف علیہ السلام سلطنت مصر کے تخت پر براجمان نظر آتے ہیں…!!!
یہ صلہ تھا…فصبرٌ جمیل اور اللّٰہ کی رحمت سے اُمید کا
کبھی نوح علیہ السلام کا قصہ پڑھنا…
کہتے ہو ناں ؟
کہ تھک گئے ہیں بتا بتا کر…
سمجھا سمجھا کر…
دعوت دے دے کر…
مگر نوح علیہ السلام کو دیکھو تو…
اپنے پروردگار کو بتاتے ہیں:
میرے رب…
میں نے تیری طرف اس قوم کو رات دن بلایا ہے…
جب میری پکار پر وہ بدکنے لگے،بھاگنے لگے…
تو میں نے پھر بھی بلایا…
انہوں نے انگلیاں کانوں میں ٹھونس لیں…
میرے رب میں نے پھر بھی بلایا…
اللّٰہ انہوں نے کپڑے اوڑھ لیئے…
میں نے پھر بھی تیرا پیغام سنایا۔
وہ اڑ گئے،
تکبر میں مبتلا ہو گئے…
لیکن میں نے پھر بھی بلایا…!!!
جب ضرورت پڑی تو بآواز بلند بلایا…
اے اللّٰہ چپکے چپکے بھی سمجھایا…
ہاں علانیہ بھی بتایا…
کہ آؤ بخشش کا سودا کر لو…
اپنے گناہ بخشوا لو…
اپنے رب کی بات مان لو…
کہ وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے…
عزم و ہمت اور ذمہ داری کا ادراک کیسے پیدا ہوتے ہیں؟
یہ سمجھنے کے لیئے قرآن کھولیں…!!!
اپنے اپنے حصہ کا دیا جلائیں…
اللّٰہ تعالٰی کے احکامات کو سمجھنے اور لاگو کرنے کا شعور بیدار کریں…
صبر و اُمید سے منزلوں کی راہوں پر قدم سیدھے رکھیں…
کڑوی کسیلی ہنس کر برداشت کر جائیں…
دلبرداشتہ ہو کر سفر سے ہی مفر اختیار نہ کریں…
بلکہ اپنی اپنی استطاعت کے مطابق معاشرے کی اصلاح میں حصہ ڈالتے چلے جائیں…
معاشرتی اصلاح بہت بھاری فریضہ ہے جو جہدِ مسلسل کا متقاضی ہے…
ظلم و زیادتی اور برائی و ناانصافی کے اندھیرے مٹانے کے لیئے جتنا ممکن ہو کام کریں…
شھر القرآن میں قرآن کھولیں اور ایسے کھولیں کہ پھر آپ کی زندگی میں آپ کی زندگی سے یہ کتاب بند نہ ہو…!!!
کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ تعمیرِ ذات،سکون اور کامیاب زندگی کے لیئے کئی کتابیں کنگھال رہے ہوں مگر قرآن کہیں بلندی پر پڑا،آپ کے ہاتھوں اور زندگیوں سے دور عدم توجہی پر شکوہ کناں رہ جائے…؟؟؟
=============================

قرآن کھولیں…!!! تحریر:جویریہ بتول
Shares: