انقرہ :ارطغرل غازی ڈرامہ عالمی ریکارڈکیجانب،پاکستان اورپی ٹی وی کی فضا تبدیل،پی ٹی وی پاکستان کانمبرون چینل،ترک میڈیا کی طرف سے خراج تحسین ، ،اطلاعات کے مطابق ار طغرل غازی”ڈرامہ جسے پاکستان کے سرکاری ٹی وی پر پیش کیا جا رہا ہے نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے نہ صرف پی ٹی وی کو اپنے پاوں پر کھڑا کردیا ہے بلکہ پی ٹی وی اور ٹی آر ٹی کے درمیان مستقبل میں مشترکہ پروڈکشن کی بھی راہ ہموار کردی ہے
ترکی ریڈیو اور ٹیلی ویژن TRT کی جانب سے تیار کردہ ڈرامہ سیریل ” ار طغرل غازی”ڈرامہ جسے پاکستان کے سرکاری ٹی وی پر پیش کیا جا رہا ہے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے نہ صرف پی ٹی وی کو اپنے پاوں پر کھڑا کردیا ہے بلکہ پی ٹی وی اور ٹی آر ٹی کے درمیان مستقبل میں مشترکہ پروڈکشن کی بھی راہ ہموار کردی ہے۔
اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں ٹی آر ٹی نے پی ٹی وی پراس ڈرامے کی مقبولیت کے حوالے سے ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں بہت زیادہ خوشی کا اظہار کیا گیا ہے
Another landmark for @TRTErtugrulPTV Thank you for your love and support! Let's make history with the #ErtugrulYoutubeRecord #Ertugrul #ErtugrulGhazi #ErtugrulUrdu pic.twitter.com/HaBrKzCdhH
— TRT Originals Urdu (@TRTOriginals_UR) May 13, 2020
پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل کی انتظامیہ کے مطابق پہلے 16 گھنٹوں میں ڈرامے کی پہلی قسط کو دو لاکھ 34 ہزار افراد نے دیکھا جب کہ ‘پی ٹی وی ہوم’ کے ‘یو ٹیوب’ چینل پر دیکھنے والوں کی تعداد میں ایک ہی دن میں 40 ہزار کا اضافہ ہوا اور اس روز ٹوئٹر پر مسلسل پانچ گھنٹوں تک یہ ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا تھا۔
"ارطغرل غازی” کے یوٹیوب چینل پر صرف 15 روز میں 10 لاکھ سسکرائبرز ہو گئے جب کہ ڈرامے نے پاکستان میں تمام تر ریکارڈز توڑ دیے اور اس کی پہلی قسط کو یوٹیوب پر ایک کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔ یوٹیوب پر 11 لاکھ سسکرائبرز کے علاوہ ارطغرل غازی ڈرامے نے ٹوئٹر پر ابھی بھی اپنی ٹرینڈنگ قائم کی ہوئی ہے جو اس ڈرامے کو ایک ایسے ریکارڈ کی جانب لے جا رہی ہے جسے شاید ہی توڑ نا ممکن ہوسکے گا۔
پاکستان میں گزشتہ سات، آٹھ سالوں کے دوران ترکی کے ڈرامے اردو ترجمے اور ڈبنگ کے ساتھ پیش کیے جاتے رہے ہیں لیکن ” ار طغرل غازی ” نے جو شہرت حاصل کی ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔
ترک ڈراموں کی بدولت پاکستانی شہریوں کے ترکی دیکھنے اور ترکی زبان سیکھنے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان میں ترکی زبان سکھانے والے ادارے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) میں ترک زبان سیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں طلبا نے رجوع کیا ہے۔
ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے ” انادولو” کے مطابق ایک ٹریول ایجنسی کے اہلکار کا کہنا ہے کہ 2013 میں 34 ہزار پاکستانی سیاحوں نے ترکی کا دورہ کیا تھا جب کہ 2018 میں یہ تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 13 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ 2019 کے آخر تک توقع ظاہر کی جا رہی ہے اور جیسے ہی کورونا وائرس پر قابو پالیا جائے گا تو اس کے بعد نارمل حالات میں بڑی تیزی سے پاکستانی سیاحوں کی ترکی آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ترک حکام کے مطابق ان ڈراموں میں دکھائے جانے والے مناظر اور ترکی کی خوبصورتی نے بہت سے پاکستانیوں کو متاثر کیا ہے۔
ادھرترکی کے صوبے بیلے جیک کے علاقے سووت کی مقامی انتظامیہ کے مطابقپاکستان سے سیاح گزشتہ دو سالوں سے تواتر کے ساتھ اس قصبے کا رخ کر رہے ہیں۔
یہاں آنے والے سیاحوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ ان کے سووت سے تعارف کی وجہ ڈرامہ سیریل ارطغرل کے علاوہ کچھ نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ارطغرل کے عکس بندی اور خصوصاﹰ اس میں دکھائے گئے قائی قبیلے کی بودوباش اور رہن سہن کے طریقوں سے اتنے محصور ہوئے کہ انہوں نے سوووت آنے کی ٹھان لی۔
مقامی منتظمین کا کہنا ہے کہ دو سال قبل یہاں آنے والے سیاحوں کی ماہانہ تعداد چار سے پانچ سو کے درمیان تھی تاہم کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے قبل یہ تعداد بڑھ کر چار ہزار ماہانہ تک جا پہنچی تھی۔ تاہم اب جہاں کورونا وائرس نے دنیا بھر میں سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا ہے وہیں ترکی میں بھی اس صنعت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم کورونا وائرس کے بعد حالات کے بہتر ہونے پر سب سے زیادہ سیاحوں کے پاکستان سے آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔