نئی دہلی:بھارت میں مودی مخالف سیاسی اتحاد اور بڑی سیاسی جماعتوں نے نریندرا مودی پر یہ الزام لگایا ہے کہ مودی نے یہ الیکشن دھاندلی سے جیتا ہے. اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو بڑی تعداد میںشکایات موصول ہوئی ہیں. دوسر ی طرف
سبکدوش افسروں نے انتخابی کمیشن کو خط لکھا ہے جس میں لوک سبھا انتخاب کے دوران بے ضابطگیوں سے متعلق کیے گئے سوالوں پر کمیشن کی خاموشی پر افسوس ظاہر کیا ہے۔
لوک سبھا انتخاب کے دوران اپوزیشن کے ذریعہ انتخابی کمیشن کی کارگزاری پر سوال کھڑے کیے جانے کے بعد اب سبکدوش سول اور فوجی افسروں کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم نے بھی 2019 کے مینڈیٹ پر سنگین سوال کھڑے کیے ہیں۔ 64 سابق آئی اے ایس، آئی ایف ایس، آئی پی ایس اور آئی آر ایس افسران نے انتخابی کمیشن کو کھلا خط لکھا ہے۔ اس خط کی 83 سبکدوش سول اور فوجی افسروں کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم نے بھی حمایت کی ہے۔ انگریزی اخبار ’دی ٹیلی گراف‘ کی رپورٹ کے مطابق سبکدوش افسروں نے انتخابی کمیشن کو لکھے خط میں کہا ’’2019 کا لوک سبھا انتخاب آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب کے معاملے میں گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے ذیلی سطح پر نظر آتا ہے۔‘‘ خط میں سبکدوش افسران نے 2019 کے مینڈیٹ کو شبہ کے گھیرے میں بتایا ہے۔
انتخابی کمیشن کو لکھے گئے خط پر دستخط کرنے والوں میں سابق آئی اے ایس افسر وجاہت حبیب اللہ، ارونا رائے، جوہر سرکار، ہرش مندر، این سی سکسینہ اور ابھجیت سین گپتا شامل ہیں۔ ان کے علاوہ سابق آئی ایف ایس افسر شیو شنکر مکھرجی اور دیب مکھرجی بھی خط کی حمایت کرنے والوں میں شامل ہیں۔ دیگر اہم ناموں میں ایڈمیرل وشنو بھاگوت، پرنجوئے گوہا ٹھاکر، ایڈمیرل ایل رام داس، نویدیتا مینن، لیلا سیمسن اور پربل داس گپتا وغیرہ ہیں۔
دوسری طرف کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بھی مودی پر الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت نے یہ الیکشن دھاندلی سے جیتا ہے جس میں ایک طرف تو پیسہ استعمال کیا گیا ہے تو دوسری طرف دیگر ذرائع استعمال کرکے اپنے مخالفین کو ہرایا ہے.