نیپال کے نابینا اینکر نے ارنب گوسوامی اور بھارتی آرمی چیف کو چھٹی کا دودھ یاد کرادیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق نیپال کے نابینا اینکر نے بھارتی آرمی چیف ، حکومت اور ارنب گوسوامی کی زبردست پٹائی کر دی . بصارت سے محروم اینکر نے ثابت کردیا کہ اگرچہ کو ئی قوم اور ملک چھوٹا بھی ہو اس کی عزت ، خودمختاری اور وقار کو کبھی چیلنچ نہیں‌کیا جاسکتا اگر وہ عزت اور وقار کے ساتھ رہنا چاہیں. ۔اس نے اس نکتہ کو بھی ثابت کرتا ہے کہ اگر کوئی قوم چھوٹی نہیں ہے اگر اس کا قومی وقار اور شناخت صحیح جگہ پر ہو.
نابینا اینکر نے بڑے متاثر کن اور جرآت مندانہ انداز میں کہاکہ یہ نیپال کی دھرتی ہے جو کہ بہادر گورکھا اور عظیم بدھا سے وابستہ ہے . انہوں نے کہا کہ آج ارنب گوسوامی اور بھارتی آرمی چیف ہماری خودمختاری کو للکارتے ہیں. بھارت یاد رکھیں کہ وہ ایک چھوٹی چھوٹی ریاستوں سے ملا ایک ملک ہے جسے انگریز نے متحد رکھا . ہم نیپالی عزم ہمت کے نشان ہیں‌. ہمارے ہاں‌دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ‌ایورسٹ‌ہے . . بھارت جو کہ اپنی ریاستوں کو ساتھ جوڑنے کے لیے تگ دو کررہا ہے . وہ ہم سے مقابلہ کیسے کرسکتا ہے . انہوں کہا کہ کالا پانی کا خطہ کل بھی ہمارا تھا اور آج بھی ہمارا ہے . انگریزوں نے اگر کسی خطے کو تمہارے بڑوں کو اپنی خدمت اور چاپلوسی کی وجہ سے نواز ا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں‌کہ وتمہار بن سکتا ہے . نابینا صحافی اور اینکر نے بھارت کو اس کی اوقات یا د کرادی .

واضح‌ رہے کہ بھارت نے پاکستان ،چین کے بعد نیپال سے بھی پنگا لے لیا جس کے بعد نیپال نے مودی سرکار کو آنکھیں دکھائی ہیں، نیپال نے بھارتی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا ہے اور بارڈر پر مزید فوج تعینات کر دی ہے

نیپال نے اتراکھنڈ میں دھارچولا سے چین کی سرحد پر واقع لپو لیکھ تک رابطہ سڑک بنائے جانے کی مخالفت میں بھارتی سفیر کو طلب کیا ہے،نیپال حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ پردیپ کمار گیاولی نے بھارتی سفیر وی ایم كواترا کو سفارتی خط دیا ہے۔ نیپال حکومت کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ میں جو سڑک بنائی گئی ہے، وہ اس کے علاقے میں ہے ۔

بھارت کی جانب سے نیپال سرحد پر سڑک کی تعمیر سے دونوں ملکوں کے درمیان نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے، نیپال نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کی حدود کے اندر کسی بھی قسم کا کام کرنے سے باز رہے۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے متنازعہ سرحد لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب ایک سڑک کا افتتاح کیا تھا جو ریاست اترکھنڈ کے علاقے دھر چولا کو چین کی سرحد کے قریبی علاقے لیپو لیکھ سے ملاتی ہے۔ لیپو لیکھ کا جنوبی حصہ کلپنی بھارت اور نیپال کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے جبکہ چین اور تبت کے ساتھ اسٹریٹجک اہمیت کا تھری وے جنکشن ہے۔

نیپال کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کا یکطرفہ اقدام دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کیخلاف ہے جس میں سرحدی تنازعات مذاکرات سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

نیپال نے سختی سے کہا کہ نئی دہلی نیپال کی حدود میں کسی بھی قسم کی سرگرمیوں سے باز رہے، کھٹمنڈو میں نیپال کی حکمراں جماعت کی جانب سے جاری ایک بیان میں اس سڑک کی تعمیر کو نیپال کی خودمختاری خطرے میں ڈالنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔

نیپال کی جانب سے بھارت کو لنک روڈ پر مزید تعمیرات سے باز رہنے کی ہدایت دئیے جانے کے بعد نیپال نے سرحد پر مزید فوج تعینات کردی ہے نیپالی وزیرخارجہ پردیپ گیاوالی کا کہنا ہے کہ انہوں نے سرحد پر بھارتی تعمیرات میں مزید پیشرفت کو روکنے کیلئے فوجی چوکیوں میں اضافہ اور مزید فوج تعینات کی ہے۔ لنک روڈ کی ملکیت کا تنازع دونوں ممالک کی جانب سے تاریخی شواہد و سرکاری دستاویزات کو سامنے رکھ کر حل کرنا ہوگا۔ نیپال مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے۔

بھارت کی جانب سے نیپال کےسرحدی مقام لیپولک میں سڑک کی تعمیر کے خلاف گزشتہ روز نیپالی عوام نے بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،اس دوران مظاہرین نے بھارت کے وزیر اعظم کے پتلے کو نذر آتش کیا اور سڑک کی تعمیر کیخلاف شدید نعرے بازی کی

Shares: