تیری خاطر ہی وہ سجدوں سے لپٹ کے رہتی ہے از : منہال زاہد سخی

0
94

شاعر : منہال زاہد سخی

⁦⁦❤️⁩⁦❤️⁩⁩⁦❤️⁩(ماں)⁦⁦❤️⁩⁦❤️⁩⁦❤️⁩

ہمیشہ انتظار میں دروازے کی چوکھٹ پہ رہتی ہے
میرے خیال میں اپنے خیال سے بھی ہٹ کے رہتی ہے

چہرے پر وہ جھوٹی مسکراہٹ سجائے رکھتی ہے
حقیقت میں وہ اندر ہی اندر سے بٹ کے رہتی ہے

اُس رات ایک چیخ کیا پڑ گئی اُس کے کانوں میں
اِس رات بھی سُلاتے ہوئے لوری رٹ کے رہتی ہے

بیٹے کی آئے دن محلہ سے آتی ہیں شکایتیں
میرا بیٹا نہیں کر سکتا یوں وہ ڈٹ کے رہتی ہے

کچھ لمحات ہی اضافی گزر جائیں اس کے بن
ماں تو اپنے سے بھی ناطہ کٹ کے رہتی ہے

پانچ وقت اس کی آنکھیں نم دیکھتا ہوں سخی
تیری خاطر ہی وہ سجدوں سے لپٹ کے رہتی ہے

#SAKHI

Leave a reply