باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگر یورپ ویسے ہی امریکہ میں لوگوں اور میڈیا والوں کیخلاف بربریت کے سامنے خاموش رہنا چاہتا ہے تو اسے ہمیشہ کیلئے اپنا منہ بند کرنا ہوگا۔

جواد ظریف کا کہنا تھا کہ فوجی دباؤ کے خطرے کے ساتھ ساتھ امریکی شہر میڈیا والوں اور عوام کیخلاف بربریت کا منظر بن گئے ہیں۔یورپ جو غیرمغربی ملکوں کے سامنے بہت جلد موقف اختیار کرتا ہے اب چھپ بیٹھ کر خاموشی اختیار کرچکا ہے۔

جواد ظریف کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ نہیں سوچتے ہیں کہ سیہ فام لوگوں کی جان کی قدر و قیمت ہے، ہم لوگوں میں سے جو سیہ فام لوگوں کی زندگی کی اہمیت دیتے ہیں کو جاننا ہوگا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ دنیا نسل پرستی کیخلاف مقابلہ کرے

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

مظاہروں‌ کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان

سیاہ فام امریکی شہریوں کی جانب سے اپنے اوپر ظلم اور نا انصآفی کے خلاف احتجاج کا دائرہ وسیع اور شدت اختیار کرتا جار رہا ہے . اس سلسلے میں یہ احتجاج وائٹ ھاؤس تک پہنچ گیا ہے . اور اب وائٹ ھاؤس کےقریب چرچ کو آگ لگادی گئی ہے.

خیال رہے کہ امریکا میں  دارالحکومت واشنگٹن سمیت پچیس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا، مظاہرین وائیٹ ہاؤس میں داخل ہوئے جس کے بعد امریکی صدر زیر زمین بینکرز میں چلے گئے

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت کئی ریاستوں کے بڑے شہروں میں رات کا کرفیواور ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا گیا ہے پولیس کے ساتھ ملٹری،نیشنل گارڈ اور ایف بی آئی بھی حرکت میں آگئی۔ایک سیاہ فام امریکی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعدحالات قابو سے باہرہیں

وائیٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے دہشت گرد وائیٹ ہاؤس میں بیٹھا ہے جیسے نعرے لگائے،امریکہ کی دیگر ریاستوں‌ میں‌ 15 سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا،

واضح رہے کہ سیاہ فام جارج کو شہر مینیا میں پولیس اہلکار نے گردن پر گھٹنا رکھ کر دبایا جس سے اس کی موت ہو گئی تھی اسکے بعد سے امریکہ میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل

Shares: