گذشتہ 5 دنوں سے شرپسند عناصر سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پوسٹوں اور ویڈیوز کے ذریعے بلوچستان میں رہنے والے شیعہ سنی اور پشتون کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو کوئٹہ میں انٹرنیٹ معطل کرنا پڑی۔ اگر ایف آئی اے سائبر کرائم کوئٹہ اپنا کام سر انجام دیتی اور ایسے افراد کے فیس بک یا ٹویٹر اکاؤنٹس کے ذریعے انکی شناخت کرتی اور انکو کیفر کردار تک پہنچا تی تو حکومت کو انٹرنیٹ معطل کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ھم اہلیان کوئٹہ وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کرتےہیں کہ وہ ڈی جی ایف آئی اے کو یی ہدایت جاری کریں کہ ایف آئی اے سائبر کرائم کوئٹہ ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے جو سوشل میڈیا کے ذریعے بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں.

Shares: