اگراحتیاط نہ کی توبہت مشکل وقت آنےوالا ہے،خود بھی بچیں دوسروں کوبھی بچائیں،پرہیزعلاج سے بہترہے:وزیراعظم کی قوم کونصیحت
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/06/pm-imran-khan-1.jpg)
اسلام آباد:اگر احتیاط نہ کی تو بہت مشکل وقت آنے والا ہے، خود بھی بچیں دوسروں کو بھی بچائیں ،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر عوام نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاط نہ کی تو بہت مشکل وقت آنے والا ہے۔
اسلام آباد میں کورونا وائرس کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز ) پر عمل کریں تو کیسز تیزی سے نہیں پھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ احتیاط کرلیں تو پاکستان اس تباہی سے نہیں گزرے گا جو امیر ترین ممالک میں آئی لیکن اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو بڑا مشکل وقت آنے والا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب کوئی ملک لاک ڈاؤن کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کورونا وائرس ختم ہوجائے گا، اس کا مطلب یہ ہے کہ جس تیزی سے یہ وائرس پھیلتا ہے تو لاک ڈاؤن سے یہ پھیلاؤ کم ہوجاتا ہے کیونکہ جتنے لوگ جمع ہوتے ہیں اتنی تیزی سے یہ وائرس پھیلتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کا جمع ہونا اور باہر نکلنا بند کردیں تو وبا ختم نہیں ہوتی لیکن اس کے پھیلاؤ میں سستی آجاتی ہے۔اپنی بات جاری کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ہم نے جب لاک ڈاؤن کیا تو لوگ ایک مشکل وقت سے گزرے، بیروزگاری کی انتہا ہے اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقے کے گھروں میں مشکلات تھیں، بیروزگاری کی انتہائی ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت کم وقت میں لوگوں میں شفاف طریقے سے رقم تقسیم کی جس کی وجہ سے وہ مسائل پیدا نہیں ہوئے جو دیگر غریب ممالک سامنے آرہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب پوری دنیا نے لاک ڈاؤن کھول دیا ہے کیونکہ امیر ترین ممالک بھی یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ کوئی ملک لاک ڈاؤن زیادہ عرصے تک برداشت نہیں کرسکتا کیونکہ لاک ڈاؤن کے جو اثرات لوگوں ، معیشت پر پڑتے ہیں جس کے باعث بیروزگاری ہوتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا جیسا ملک جہاں ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا سے مرچکے ہیں انہوں نے بھی ملک کو ایس او پیز کے ساتھ کھول دیا ہے کہ وہ مجبوری میں ملک کھول رہے ہیں اور اس دوران وائرس پھر سے پھیلنا شروع ہوگا لہذا لوگ ایس او پیز پر عمل کرکے کاروبار کریں اس سے وبا آہستہ پھیلے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہماری جدوجہد یہ ہے کہ کورونا وائرس تیزی سے نہیں بلکہ آہستہ پھیلے ہمیں معلوم ہے کہ کورونا نے پھیلنا ہے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ دنیا میں یہ رجحان ہے کہ کورونا پھیلتا چلا جاتا ہے، پھر عروج پرجاتا ہے اور اس کے بعد پھیلاؤ میں کمی آجاتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا عروج تیزی سے نہ آئے بلکہ آہستہ آہستہ اوپر جائے تاکہ ہسپتالوں پر دباؤ نہ بڑھے، ہمارے انتہائی نگہداشت یونٹس(آئی سی یوز) جہاں وینٹی لیٹرز اور آکسیجن ہے ان پر زیادہ دباؤ نہ بڑھے۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے پہلے ہم نے لاک ڈاؤن کی کوشش کی اور اب ایس او پیز کے ذریعے یہ کوشش کررہے ہیں کہ اگر عوام ان پر عمل کریں گے تو کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے نہیں پھیلیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے تخمینے کے مطابق اگر ہم احتیاط کریں گے، ایس او پیز پر عمل کریں گے تو ہم وبا سے نمٹ لیں گے، ہمارے خیال میں وبا جولائی کے آخر یا اگست میں عروج پر جائے گی جس کے بعد کیسز کی تعداد میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا پورا چیلنج یہ ہےکہ اب سے لے کر لوگ جو بھی کاروبار کریں لیکن ایس او پیز کے ساتھ کریں۔