باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں چار ریاستوں میں الیکشن مہم کا آغاز ہو گا اس ضمن میں ریلیاں نکالی جائیں گی،آئندہ ہفتے پہلی ریلی ہو گی
دوسری جانب صدر ٹرمپ کی مقبولیت میں واضح کمی آگئی ہے، ہیل ٹی وی چینل اور ہریس ایکس کمپنی کے مشترکہ سروے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں صدر ٹرمپ کو آئندہ صدارتی انتخابات میں شدید مشکلات پیش آسکتی ہیں،گذشتہ مہینے ٹرمپ کو امریکی عوام میں 50 فیصد مقبولیت حاصل تھی جو اب کم ہوکر 44فیصد رہ گئی ہے۔
صدارتی الیکشن کی مہم کے دوران ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ان کے مخالف امیدوار کو ڈبل فگر (10 فیصد) برتری حاصل ہوئی ہے۔ اے بی سی نیوز نے اس سے قبل مارچ میں سروے کرایا تھا جس میں 49 فیصد ووٹرز جوبائیڈن اور 47 فیصد ٹرمپ کے حامی تھے۔
سروے میں صدر ٹرمپ کیلئے ایک خوشخبری بھی سامنے آئی ہے ، ان کے ووٹرز انہیں دوبارہ صدر منتخب کرانے کیلئے زیادہ پرجوش ہیں۔ سروے میں ٹرمپ کے حامی 87 فیصد ووٹرز نے کہا کہ وہ ووٹ ڈالنے ضرور جائیں گے جبکہ جوبائیڈن کے صرف 68 فیصد حامی انہیں ووٹ ڈالنے میں دلچسپی لیتے دکھائی دیے
امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی نے ہ ایک اعلان میں سابق نائب صدر جو بائڈن کو 2020 کے صدارتی انتخابات کے لیے سرکاری طور پر اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ وہ نومبر کے اوائل میں مقررہ انتخابات میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کریں گے۔
جوبائڈن کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ اعزاز کی بات تھی کہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی اہم شخصیات سے مقابلہ کروں، مجھے یہ کہنے میں فخر محسوس ہو رہا ہے کہ ہم آئندہ عام انتخابات میں ایک یکساں موقف کی حامل جماعت کے طور پر حصہ لیں گے.
جو بائڈن یہ وعدہ کر چکے ہیں کہ صدارتی انتخابات میں کامیابی کی صورت میں وہ نائب صدر کے عہدے کے لیے کسی خاتون کا انتخاب کریں گے۔








