پاکستان کے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مقبول ٹاک شو کے میزبان جنید سلیم کا تُرک سیریز ارطغرل ڈرامے کو پاکستان میں پی ٹی وی پرنشر کرنے پر اعتراض کرنے والوں کو کہنا ہے کہ ابھی ایک ڈرامے کا ٹیزر دیکھا ، بہنوئی سے محبت جیسے قابلِ اعتراض موضوع پر بنایا گیا اور انکو اعتراض ارطغرل پر ہے-
باغی ٹی وی : مسلمانوں کی تیرھویں صدی کی اسلامی فتوحات پر مبنی تُرک سیریز دیریلیش ارطغرل کو اردو میں ڈب کر کے رواں سال اپریل کے آخر میں یکم رمضان المبارک سے پی ٹی وی وزیراعظم عمران خان کی خواہش پر نشر کیا جا رہا ہے اس سیریز نے تمام پاکستانیوں کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے آئے دن یہ سیریز پاکستان ٹویٹر پینل پر ٹرینڈ کر رہی ہوتی ہے-اس ڈرامے کے کرداروں اور میوزک پر ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شئیر کر کے لوگ اپنے پسندیدہ فنکاروں سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں یہاں تک کہ ڈرامے کے میوزک کو بھی اردو میں ڈب کر کے سوشل میڈیا پر شئیر کیا جارہا ہے-
جہاں اس سیریز نے پاکستانی عوام سمیت معروف شخصیات کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے وہیں کچھ معروف شخصیات نے پی ٹی وی پر ارطغرل غآزی کو نشر کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے اعتراضات اٹھائے ہیں کہ ہم کسی دوسرے ملک کی بجائے اپنے ملک کے کلچر کو پروموٹ کریں جس پر عوام ان اعتراضات کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہیں-
https://twitter.com/junaidsalim_/status/1270779229106511874?s=08
حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر نجی ٹی وی چینل کے مقبول ٹاک شو حسب حال کے معروف میزبان جنید سلیم نے بھی ان اعتراضات کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ابھی ایک ڈرامے کا ٹیزر دیکھا جس میں بہنوئی سے محبت جیسے قابلِ اعتراض موضوع پر ڈرامہ بنایا گیا اور انکو اعتراض ارطغرل ڈرامے پر ہے کہ ہم اپنا کلچر دکھائیں گے کیا یہ ہمارا کلچر ہے کہ سالی اپنے بہنوئی کے ساتھ عشق لڑائے؟
و اضح رہے کہ اسلامی فتوحات کی تاریخ پر مبنی ترکی کے شہرہ آفاق ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ جسے ترکی کا ’گیم آف تھرونز‘ بھی کہا جاتا ہے اس وقت دنیا بھر میں دیکھا جا رہا ہے اس ڈرامے کو 13 ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے
ارطغرل غازی ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے
ارطغرل غازی پر تنقید کے جواب میں ہم نیوز کے سنئیر پروڈیوسر نے شان شاہد کو کھری کھری سنا دیں
ارطغرل لوگوں کی سوچ میں تبدیلی لانے کا سبب بنے گا ؛ شاہیر سیالوی