لندن: بنگلادیش کی ٹیم 45 اوور زمیں 221 رنز پرڈھیر ہوگئی.بنگلہ دیش کو 94 رنز سے ہراکر بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دل ٹھنڈا نہ ہوسکا ،سیمی فائنل نہ پہنچنے کا دکھ اگلے ورلڈکپ تک رہے گا .سیمی فائنل میں نہ پہنچنے کے دکھ نے کئی کھلاڑیوں کو کرکٹ سے بھی دور کردیا اور شعیب ملک جیسے کھلاڑی بھی اس موقع پر کرکٹ کو خداحافظ کہہ گئے،بنگلہ دیش سے جیت کی خوشی اور سیمی فائنل تک نہ پہنچنے کے دکھ جہاں قومی ٹیم سخت پریشان ہے وہاں قوم بھی اس صدمے میں اپنے کھلاڑیوں کے دکھ میںبرابر کی شریک ہے،
پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی اس وقت بہتر ہوئی جب ان کی جیت کسی کام کی نہ رہی ،بنگلہ دیش کی ٹیم 45 اورز میں 221 رنز پر ڈھیر ہوگئی ،پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی نے شاندار باولنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں
پاکستان کی طرف سے بہترین کارکردگی دکھانے پرشاہین آفریدی نے مین آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا .شاہین آفریدی نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی کہ بہترین کرکٹ کھیلی ہے اور یہ اعزاز میرے لیے ،میرے خاندان اور میرے ہم وطنوں کے لیے ایک تحفہ ہے یاد رہے کہ شاہین آفریدی ورلڈ کپ میں 5یا زائد وکٹیں لینے والےکم عمر ترین کھلاڑی بن گئے
بابراعظم نے 96 رنزبنائے.امام الحق نے 100 رنزکی اننگزکھیلی لیکن اس کے باوجود سیمی فائنل نہ پہنچے کا دکھ ان کو ضرور رہے گا،بنگلہ دیش کی طرف سے .بنگلادیش کےشکیب الحسن 64 رنز بنا کر نمایاں رہے.بنگلادیش کے مستفیض الرحمان نےبھی 5وکٹیں حاصل کیں.پاکستان کی طرف سے شاداب خان نے 2 ، محمد عامر اور وہاب ریاض نے ایک ایک وکٹ حاصل کی