پاکستان کی کابل میں مساجد پر دہشت گردانہ حملوںکی شدید مذمت
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، پاکستان نے کابل میں مساجد پر دھشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کہتی ہیں کہ افغان عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں، عبادت گاہوں پر دہشت گردی کی کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل کے علاقے وزیر اکبر خان اور شیر شاہ سوری مساجد پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ان گھناونے حملوں کی وجہ سے معروف عالم دین ڈاکٹر ایاز نیازی اور مولوی عزیز اللہ موفلیح سمیت کئی نمازی شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغان عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ عبادت گاہوں پر دھشت گردی کی کوئی توجیہ نہیں ہوسکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر طرح کی دھشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی کابل کی ایک مسجد کے اندر جمعے کی نماز کے دوران بم دھماکے سے امام سمیت کم از کم 4 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کا کہنا تھا کہ بم مسجد کے اندر رکھا گیا تھا۔
دھماکے کی اب تک کسی نے فوری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم رواں ماہ کے آغاز میں ایک مسجد پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والے مسجد کے امام موفلہ فروتن شہر کے معروف مذہبی رہنماؤں میں سے ایک تھے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں حالیہ ہفتوں کے دوران تشدد میں اضافہ ہوا ہے رواں ماہ کے آغاز میں داعش نے کابل کے گرین زون کی مشہور مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں امام اور نمازی جاں بحق ہو گئے تھے۔