کبھی ہم مسلمان بھی تھے
از قلم ۔۔۔۔ اقصٰی عامر

دنیا کو روشن کیا جس نعرہ تکبیر نے۔۔!!
اس نعرہ پر ایمان رکھنے والے انسان تھے ہم۔۔!!

کفر و شر بھی لرز جاتے تھے جس کے نام پہ۔۔!!
اس مذہب سے تعلق رکھنے والے مسلمان تھے ہم۔۔!!

وہ جو عشق تھا بلال کا محبت کی اذان میں۔۔۔!!
مذہبی احیا کی خاطر کرتے تھےجان تک قربان ہم۔۔۔!!

پھر یوں ہوا کہ فرقوں میں پڑ گئے ۔۔۔!!
ایک ہی رب کو لے کر ٹکڑوں میں بکھر گئے۔۔۔!!

ذکر رہتا تھا جاری پیاسے ہونٹوں سے بھی۔۔!!
نیزے پر بیٹھ کر پڑھتے تھے قرآن ہم۔۔!!

اہل حدیث تھے اہل سنت تھے اہل قرآن تھے ہم۔۔!!
یہ فرقے نہیں تھے جب تو مسلمان تھے ہم۔۔۔!!

Shares: