نئی دہلی :بھارتی میڈیا اپنی فوج کے نقش قدم پر چلتے ہوئے "فالس فلیگ” آپریشن دکھانے لگا،اطلاعات کے مطابق بھارت اپنی ناکامی کو مکاری کے ذریعے چھپانے کی پھرناکام کوششیں کرنے لگا ، اس مقصد کے لیے بھارتی میڈیا اپنی فوج کے نقش قدم پرچلتے ہوئے فالس فلیگ اپریشنز دکھا کراپنی عوام کے ٹوٹے ہوئے حوصلوں کوبندھانے کی ناکام کوشش کررہا ہے

 

باغی ٹی وی کےمطابق اس حوالے سے بھارت سےآمدہ اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ بھارتی میڈیا نے اپنی عوام کوگمراہ کرنے اورچین کے ہاتھوں بہت بری شکست کے بعد عوام کے گرتے ہوئے مورال کوبچانے کے لیے من گھڑت کہانیوں کوفالس فلیگ اپریشنز کا رنگ دینے پرتل گیا ہے

 

ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا نے یہ فیصلہ بھارتی فوج کی طرف سے درخواست کے بعد کیا ہےکہ چین کے ہاتھوں خوب پٹائی کے بعد بھارتی فوج اوربھارتی عوام کے گرتے ہوئے مورال کوبچانے کےلیے بھارتی میڈیا جئے ہند نظریے کی حفاظت کےلیے اپنے تمام تروسائل استعمال کرے اوربھارتی فوج کی شکست کوبھی بھارتی فوج کی فتح کے انداز میں پیش کرے

 

 

واضح رہے گذشتہ روز لداخ میں چینی اور بھارتی فوجیوں کے مابین جھڑپ کے دوران ہندوستانی کرنل سمیت 20 سپاہی مارے گئے تھے جس پر بھارت میں سوگ کی سی کیفییت ہے اور کشمیر کے معاملے پر پاکستان کو سرجیکل سٹرائیک کی دھمکیاں دینے والے نریندر مودی کو سانپ سونگھ گیا ہے، بھارتی میڈیا مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنا رہا ہے۔

گرچہ دونوں ملکوں کی طرف سے معاملے کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کی گئی لیکن اس واقعے کے ایک ہفتے بعد بھی معاملہ گرم ہے اور دونوں ملک ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزی کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ خلیجی اخبار نے مبصرین کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ چینی فوج نے بھارتی سرحدوں میں داخل ہو کر اپنا فوجی ساز و سامان منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

نئی دہلی میں قائم دفاعی ادارے سے تعلق رکھنے والے مبصر اجئے شکلا کہتے ہیں کہ صورتحال میں مزید گرما گرمی کے نتیجے میں مکمل جنگ چھڑ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں چینی فوجی بھارتی حدود میں موجود ہیں، ان کیلئے اب باقی کیا کرنا رہ گیا ہے؟ لڑنا۔انہوں نے کہا کہ چین تعمیراتی سرگرمیوں کا بہانہ بنا کر بھارت پر مختلف سیاسی و معاشی مقاصد کی وجہ سے دبائو ڈال سکتا ہے جس کا ہم فی الحال یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔

Shares: