پورا چاند جو صرف رات کو دیکھا جا سکتا ہے۔

بائبل میں یہ اصرار کیا جاتا ہے کہ عیسی علیہ السلام ایک بلند جگہ سے پوری زمین(دنیا) کو دیکھ سکتے ہیں (میتھیو 4:8)
لیکن ایسا تبھی ممکن ہونا تھا اگر دنیا فلیٹ(چٹیل میدان) ہوتی۔ اور اگر دنیا چٹیل میدان ہوتی تو ہر شخص ایک ہی وقت میں پورے چاند کو دیکھ سکتا تھا۔
مگر آج ہم جانتے ہیں کہ یہ غلط ہے کیونکہ ہم پورے چاند کو صرف رات میں ہی دیکھ سکتے ہیں، دن کی روشنی میں نہیں۔

پورا چاند دیکھنے کیلئے سورج، زمین اور چاند کا ایک ہی سیدھی لائن میں آنا ضروری ہے، جیسا کہ سب سے اوپر وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔

پورا چاند دیکھنے کیلئے آپکو زمین کی رات والے حصے کی طرف ہونا ہوگا جو چاند کے سامنے ہوگی، زمین کے رات والے حصے کی طرف ہی پورا چاند دکھائی دے سکتا ہے کیونکہ زمین کی دوسری طرف والا حصہ سورج کے سامنے ہوتا ہے اس لیے سورج کی روشنی میں پورا چاند دیکھنا ناممکن ہے اس لیے ان لوگوں کو زمین کو روٹیٹ(گردش) ہونے تک انتظار کرنا پڑے گا جب تک زمین چاند کے سامنے نہیں آجاتی، اور زمین کے روٹیٹ ہونے کے بعد دن والا حصہ رات میں تبدیل ہوجائے گا، اس لیے پورا چاند رات میں ہی دیکھا جا سکتا ہے، دن کی روشنی میں نہیں۔

Reference:- Time and Date, Why is the Full moon in the Daytime?, 2019

“دن کے وقت چاند پورا کیوں دکھائی دیتا ہے؟
پورا چاند عین اس وقت دکھائی دیتا ہے جب سورج، اور چاند زمین کی مخالف سمت میں سیدھ(ایک ہی سمت یعنی لائن) میں ہوتے ہیں، جیسا کہ اوپر میں دیکھا جا سکتا ہے،
آپ time and date کی ویب سائٹ پہ جا کر اپنی لوکیشن پہ ظاہر ہونے والے چاند کی حالت معلوم کر سکتے ہیں کہ پورا چاند کب آپکی طرف دکھائی دے گا۔

اس سیدھ میں آئے ہوئے چاند کی یہ حالت ٹیکنیکلی طور پہ SYZYGY کہلاتی ہے، اس ٹرم کا مطلب ہے کہ چاند یا کسی دوسرے سیارے کا سورج کے ساتھ ہی برج میں جمع ہونا ہےُ(یعنی ایک ہی لائن میں سیدھا)
پورا چاند دکھائی دینے کے عین وقت، چاند زمین کے صرف رات والے حصے کی طرف کچھ مستثنیات کے ساتھ دکھائی دیتا ہے،

شام میں پورا چاند دکھائی دینا
جبکہ اب بھی آپ کے علاقے میں شام کے وقت جب چاند ظاہر ہونا شروع ہوتا ہے تو وہ پورا دکھائی دیتا ہے۔
پورے چاند کے مرحلے کے آس پاس، چاند آسمان میں سورج کے طلوع سے غروب تک دیکھا جاتا ہے،
بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ آپ پورے چاند اور سورج دونوں کو ایک ہی وقت میں مخالف سمت میں طلوع و غروب ہوتا دیکھ سکیں۔”

جیسا کہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پورا چاند صرف سورج کے طلوع سے لے کر غروب تک دیکھا جا سکتا ہے۔ کیونکہ زمین سفیریکل یعنی انڈے(شتر مرغ کے) کی شکل میں ہے اس لیے دن کی روشنی میں پورا چاند دیکھنا ناممکن ہے، اسکے لیے لوگوں کو زمین کی گردش مکمل ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا یہاں تک کہ وہ چاند کے سامنے نہ آجائے،(اگر زمین چٹیل میدان ہوتی تو ہر کوئی ایک ہی وقت میں پورا چاند دیکھ سکتا تھا)۔
یہ تحقیق حال ہی میں مکمل کی گئی ہے جبکہ یہ بات 1400 سال پہلے قرآن میں درج تھی،

Quran 84: 16-18

(‎ (16پس شام کی سرخی کی قسم ہے۔
(17) ‎اور رات کی اور جو کچھ اس نے سمیٹا۔
(18‎) اور چاند کی جب کہ وہ پورا ہوجائے۔

یہاں پہ پورے چاند کا ذکر رات کے ساتھ کیا گیا ہے اور اسکا یہی مطلب ہے کہ پورا چاند شام سے لے کر رات گئے تک دیکھا جا سکتا ہے مگر دن میں نہیں۔
آج ہم جانتے ہیں کہ یہ بات سہی ہے کیونکہ زمین سفیریکل شیپ میں ہے، چٹیل میدان(فلیٹ) نہیں ہے۔ قرآن میں کوئی غلطی نہیں۔

ایک غیر معمولی شخص چودہ سو سال پہلے کیسے جان سکتا ہے کہ پورا چاند صرف رات میں نظر آ سکتا ہے، دن میں نہیں؟؟؟؟؟؟

بقلم سلطان سکندر!!!

Shares: