پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے موٹاپے کا شکار نورالحسن کی آج وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہا رکیا ہے.

نورالحسن کی وفات پر اہلیہ کا آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم صرف کوشش کرسکتےہیں باقی جواللہ تعالیٰ کی مرضی، اللہ تعالیٰ نورالحسن کےدرجات بلندکرے، واضح رہے کہ صادق آباد کے رہائشی موٹاپے کے شکار نورالحسن کی جانب سے آرمی چیف کو ہیلی کاپٹر کے ذریعہ لاہور منتقل کرنے کی اپیل پر کچھ عرصہ قبل علاج کیلئےلاہورمنتقل کیا گیا تھا،

ادھر موٹاپے کا شکار شخص نور حسن کی وفات کے بعد ان کی اہلیہ نے آپریشن کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ آرمی چیف معاملے کی تحقیقات کرائیں . نورحسن کے بیٹے اوربھتیجے نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ نورحسن کی میت کوایئرایمبولینس کے ذریعے صادق آباد منتقل کیا جائے، نورحسن کے انتقال کی خبرسن کر صادق آباد میں سوگ کی فضا ہے، صادق آباد کے شہری نور حسن کے گھر کے باہر جمع ہونےلگے ، نور حسن کی آج ہسپتال میں وفات ہوئی ہے.

نورالحسن کے معالج ڈاکٹر معاذ کا کہنا ہے کہ نور الحسن کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی، آج ہسپتال کے آئی سی یو میں خاتون مریضہ کی ہلاکت کے بعد مریضہ کے لواحقین نے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد ہسپتال کے آئی سی یو سے ڈاکٹر اور عملہ بھاگ گیا، آئی سی یو میں 2 گھنٹے تک کوئی موجود نہ تھا، آکسیجن کی کمی کے باعث نورحسن کی موت واقع ہوئی.

واضح رہے کہ نورالحسن کو 17 جون کو صادق آباد سے شالامار ہسپتال لایا گیا، 10 روز تک شالامار ہسپتال میں نور الحسن کے میڈیکل فٹنس ٹیسٹ لیے گئے، میڈیکل بورڈ کی اجازت کے بعد 11 ویں روز نور الحسن کا آپریشن کیا گیا، آپریشن کے بعد نور الحسن کو آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز کی جانب سے نور الحسن کا آپریشن کامیاب قرار دیا گیا تھا، آپریشن کے 10روز بعد نور الحسن انتقال کر گئے۔

نور الحسن کا وزن330 کلوگرام تھا، وہ گزشتہ 10 سال سے اس بیماری میں مبتلا تھےاوران کا موٹاپا بڑھتا جارہاتھا۔

Shares: