باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صحافی مطیع اللہ جان گمشدگی معاملہ،پیپلز پارٹی نے مطیع اللہ جان کی جلد بازیابی کا مطالبہ کر دیا

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مطیع اللہ جان کی گمشدگی باعث تشویش ہے،مطیع اللہ جان کی جلد بازیابی کو یقینی بنایا جائے، صحافیوں پر تشدد اور گمشدگیوں کے واقعات اب بند ہونے چاہئے،حکومت صحافیوں کی آواز کو دبانا بند کرے، ملک میں میڈیا کی آزادی پر تلوار لٹک رہی ہے،

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال میں صحافیوں پر تشدد کے سب زیادہ واقعات اسلام آباد میں ہوئے ہیں،تنقید کرنے والے صحافیوں کو مسلسل دھمکیاں اور ہراساں کیا جا رہا،حکومت صحافیوں کے لئے خوف کا ماحول نہ بنائے

مطیع اللہ جان کے اغوا کی ویڈیو سامنے آ گئی،صحافیوں کا بازیابی کا مطالبہ

معروف صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتہ ہوئے ہیں ، مطیع اللہ جان کی بازیابی کے لئے صحافیوں نے احتجاج کیا ہے ,مطیع اللہ جان کی کی گاڑی اس سکول کے باہر کھڑی ملی ہے جہاں وہ اپنی اہلیہ کو چھوڑنے کے لیے آئے تھے۔

مطیع اللہ کی اہلیہ کے مطابق انھیں سکول کے سکیورٹی گارڈ نے مطلع کیا کہ ان کی گاڑی سکول کے باہر تقریباً ساڑھے گیارہ بجے سے کھڑی ہے۔گاڑی کے شیشے کھلے تھے، گاڑی کی چابی اور ان کے زیر استعمال ایک فون بھی گاڑی کے اندر ہی تھا۔جب میرا اپنے شوہر سے رابطہ نہیں ہو سکا تو میں نے فوراً پولیس کو فون کیا اور کچھ دیر بعد پولیس موقع پر پہنچی۔‘

سکول میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین گاڑیوں میں سوار نصف درجن سے زیادہ افراد مطیع اللہ کو زبردستی ایک گاڑی میں بٹھا رہے ہیں اور اس دوران مطیع اللہ جان اپنا فون بھی سکول کے اندر اچھال دیتے ہیں جسے ایک شخص سکول کے اندر موجود افراد سے حاصل کر لیتا ہے۔

مطیع اللہ جان کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر

Shares: