بیروت :اسرائیلیوں نے حریری کے گھر کو چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں سے اڑا دیا ہے کم از کم پانچ سو افراد شہید،اطلاعات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں متعدد تباہ کن زور دار دھماکے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں بیسیوں عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں اور سیکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
Teume! Sending all our love and prayers to the people in #Beirut, Lebanon.
Let’s Pray for #Beirut, Lebanon🙏
We are Pray for everyone safety. Please stay safe ❤️❤️https://t.co/TX3KgMTWIP— ✧ ፐ𝖗𝗲𝛂𝘀𝖚𝖗𝗲 12✧HELLO (@treasureeeeeree) August 4, 2020
عینی شاہدین کے مطابق منگل کی شام یہ دھماکے بیروت کے شمال میں بیس کلومیٹر دور واقع بندرگاہ کے علاقے میں ہوئے ہیں ۔ ان شدید دھماکوں کی آوازیں کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی ہیں اور ان سے دور دور تک کئی ایک عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں اور شاہراہوں پر کھڑی دسیوں گاڑیاں جل گئی ہیں۔
فوری طور پر دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ایک دھماکا سابق وزیراعظم سعد الحریری کی اقامت گاہ کے نزدیک ہوا ہے۔لبنان کے ایک مقامی ٹی وی اسٹیشن ایم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر واقع ایک گودام میں پہلا دھماکا ہوا تھا۔
https://twitter.com/KhaledBeydoun/status/1290695804542431235
سعدالحریری نے دھماکوں کے بعد پروگریسو سوشلسٹ پارٹی کے لیڈر ولید جنبلاط کے ساتھ اپنی تصاویر ٹویٹر پر جاری کی ہیں۔انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ولید جنبلاط دھماکوں کے بعد ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے ان کے ہاں آئے تھے۔
بیروت میں مقیم ایک خاتون نے العربیہ کو بتایا ہے کہ انھوں نے پہلے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی تھی۔اس کے بعد ہم نے طیاروں اور ایک دھماکے کی آواز سنی ہے۔
Thanks to everyone who supported us on this hashtag❤🙏
I hope that the year 2020 will end quickly
It was tiring for us as Lebanese💔#Beirut 🇱🇧#لبنان_ينهار#بيروت#لبنان_يحتضر
https://t.co/79GRX89dyi— 尺丨爪🌌 (@Yunki2110) August 4, 2020
ان تباہ کن دھماکوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی تفصیل ابھی آرہی ہے۔بیروت کے سرکاری اداروں نے دھماکوں کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کردی تھیں اور عام شہری بھی اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتالوں میں پہنچا رہے تھے۔فوری طور پر بم دھماکوں میں ہلاکتوں یا زخمیوں کے بارے میں مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں اور سیکڑوں افراد کے ہلاک یا زخمی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔