بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناؤت بھارتی فلم انڈسٹری میں اقربا پروری اور خواتین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک پر بات کرتی رہتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی وہ اسکینڈل کوئین اپنی تعصب پسندی اور تنگ نظر ی کے حوالے سے بھی جانی جاتی ہیں-
باغی ٹی وی :کنگنا رناؤت کی تعصب پسندی اور تنگ نظری کی ایک مثال ان کی جانب سے اپنے ذاتی بھارتی مسئلے میں پاکستان کو لانے سے بھی لگایا جاسکتا ہے۔
12 اگست کو عالیہ بھٹ اور سنجے دت کی آنے والی فلم سڑک ٹو کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد ایک فلمی ناقد روہت جیسوال نے ٹریلر میں عالیہ بھٹ کی جانب سے سادھو کا لفظ کہے جانے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے تجویز دی کہ مذکورہ لفظ کو نکال کر اس کی جگہ مولوی یا پادری شامل کیا جائے۔
روہت جیسوال نے کہا کہ ٹریلر میں عالیہ بھٹ کہتی ہیں کہ انہوں نے گروؤں کی وجہ سے اپنے کھوئے‘ تو اداکارہ کے گروؤں لفظ کو ’مولوی‘ یا ’پادری‘ سے تبدیل کرکے ٹریلر کو دوبارہ ریلیز کیا جائے۔
In trailer Alia bhatt says In Guruo ke vajah se maine kisi apne ko khoya hai, Just for once remove the word GURU and replace it with Maulvi or Padri can you do that Mr Bhatt???? No discussion just replace it and relaunch the trailer… Not asking much @MaheshNBhatt #sadak2Trailer
— Rohit Jaiswal (@rohitjswl01) August 12, 2020
اس نے مہیش بھٹ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر بھٹ کیا آپ گروو کا لفظ ہٹا کر پادری یا مولوی میں تبدیل کر سکتے ہیں ؟ اس سے پہلے کہ کوئی طویل بحث اس کی جگہ لے اس ٹریلر کو مذکورہ الفاظ کے ساتھ تبدیل کر کے دوبارہ ریلیز کریں-
روہت جیسوال کی اس ٹوئٹ کو اداکارہ کنگنا رناؤت نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کی تجویز کی تعریف کرتے ہوئے ساتھ ہی پاکستان کو معاملے میں لے آئیں۔
کنگنا رناوٹ نے اپنی ٹوئٹ میں سڑک ٹو کی ٹیم کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ کیا وہ گرو کی جگہ مولوی اور کیلاش اسکینڈل کو مکہ اسکینڈل سے تبدیل کرسکتے ہیں؟
Nice observation, can they replace Guru with Maulavi and Kailash scandal with Macca scandal?Does Sadhus lynchings have something to do with these prejudices? Why Pankistani Pimps are allowed to spread religious hate and prejudices in Bharat? -KR #Sadak2 #sadak2trailer https://t.co/cZUvqXftzu
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) August 12, 2020
کنگنا نے لکھا کہ کیا سادھوؤں کے الفاظ کا ان تعصبات سے کوئی تعلق ہے؟
ساتھ ہی انہوں نے اپنی پوسٹ میں کسی کا نام لکھے بغیر لکھا کہ بھارت میں پاکستانی ایجنٹوں کو مذہبی منافرت اور تعصبات پھیلانے کی اجازت کیوں ہے؟ جو پاکستان کی خواہش پر یہاں مذہبی نفرت پھیلا رہے ہیں۔
کنگنا رناؤت کی اسی ٹوئٹ کو پاکستانی گلوکارہ مومنہ مستحسن نے شیئر کرتے ہوئے انہیں کرارا جواب دیا اور لکھا کہ وہ ان ہی نفرت آمیز باتوں کی وجہ سے اپنی اچھی باتوں کی اہمیت گنوا دیتی ہیں۔
Why does Pakistan get dragged into all ur arguments?🤦🏻♀️ It serves no purpose, but takes away frm ur mission to rightly get justice for SSR, fight nepotism, ur own internal state politics & curb religious hatred & prejudice. Justice cant be achieved by propagating regional hatred🙏🏼 https://t.co/vI4VkvalgW
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) August 13, 2020
مومنہ مستحن نے بھارتی اداکارہ سے سوال کیا کہ آخر وہ اپنے تمام دلائل میں زبردستی پاکستان کو کیوں گھسیٹ لاتی ہیں؟
پاکستانی گلوکارہ نے بھارتی اداکارہ کوکہا کہ اس کا کوئی مقصد نہیں ہے بلکہ الٹا آپ جو ایس ایس آر کو انصاف دلانے ، بالی وڈ میں اقربا پروری کے خلاف جنگ کرنے ، مذہبی منافرت اور تعصب کی روک تھام کے لئے صحیح طریقے سے انصاف حاصل کرنے جیسے اہم معاملات پر آواز اٹھاتی ہیں اس پر اثر پڑے گا۔
مومنہ مستحسن نے ان پر کہا کہ علاقائی نفرت اور مذہبی منافرت پھیلا کر امن قائم نہیں کیا جا سکتا اور اس طرح کی حرکتوں سے انصاف کا حصول بھی ممکن نہیں-
Why are they so obsessed with Pakistan their stupid media reflects the true image of their mentality, Zyada masla h Pakistan se tu bheju koi pilot Tea is ready. https://t.co/MXn9X6IWtH
— Muneeb Butt (@muneeb_butt9) August 13, 2020
دوسری جانب پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کے نامور اداکار منیب بٹ نے بھی کنگنا کی اس ٹوئٹ پر اداکارہ اور بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کرارا جواب دیا انہوں نے کہا کہ بھارتی پاکستانیوں کے معاملے میں اس قدر جنونی کیوں ہیں بھارت کا بے وقوف میڈیا ان کے ذہن کی درست تصویر پیش کرتا ہے زیادہ مسئلہ ہے پاکستان سے تو بھیجو کوئی پائلٹ چائے تیار ہے اور اس بار ادرک والی چائے پلائیں گے الائچی ڈال کے-
اسی طرح کنگنا رناوٹ کی جانب سے ایک اور معاملے میں زبردستی پاکستان کو لانے پر اداکارہ ارمینہ خان نے انہیں کرارا جواب دیا۔
کنگنا رناوٹ نے نائب امریکی صدارتی امیدوار کمالا ہیرس کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس پر ہرزہ سرائی کی اور انہیں بھی پاکستانی حمایتی قرار دیا۔
کنگنا رناوٹ نے کمالا ہیرس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی افراد گوروں کے لیے کتنے کام کے ہیں کہ انہوں نے پاکستانی ووٹرز کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے کسی پاکستانی کو نہیں بلکہ ایک ایسے بھارتی نژاد کو منتخب کیا جو پاکستان کا حمایتی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ہندو بہادر خاتون لکشمی بائی کی کہانی پڑھنے کے بعد یہ بات سمجھی کہ اس دیش کو دشمنوں نے کم اور اپنوں نے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
https://twitter.com/ArmeenaRK/status/1294137853228675074?s=19
کنگنا رناوٹ کی اسی ٹوئٹ پر اداکارہ ارمینہ خان نے انہیں کرارا جواب دیا کہ ایک دن کشمیر کنگنا رناوٹ جیسی ذہنیت رکھنے جیسے لوگوں سے آزادی کا جشن منائے گا –
ارمینہ خان نے لکھا کہ مجھے معلوم ہے کہ وہ کرما پر یقین رکھتی ہے اور اس تمام منفی توانائی پر جو وہ اکٹھا کررہی ہے اس کے خلاف پہلے ہی کام کر رہی ہے۔ کتنی خوفناک / نفرت سے بھری ، ملعون مخلوق