بھارتی ہائی کمیشن کی سینئیر سفارتکار کو دفترخارجہ میں طلب کیا گیا۔ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارتکار کو کہا گیاکہ بھارت کی طرف سے 13 ستمبر کو ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جب کہ بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے 3 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔ بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر مسلسل بھاری ہتھیاروں سے سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ رواں برس بھارت 2245 مرتبہ سیز فایر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزیوں سے رواں سال ابتک 18 معصوم شہری شہید جبکہ 180 شہری زخمی ہوئے۔ بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے جب کہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی 2003 سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی سفارتکار کو یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا اس کے علاوہ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ بھارت 2003 سیزفائر معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے۔ اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے کی اجازت دے۔

Shares: