پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئیر اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ عورت کا معاشرے میں برابر کا حصہ ہے عورت کو پیر کی جوتی سمجھ لینا اب ناممکن ہے یہ سب اب ختم ہو جانا چاہیئے پنجاب کے واقعہ پر ہمارا سر شرم سے جھکا ہوا ہے-

باغی ٹی وی : لاہور موٹر وے پر خاتون کے ساتھ ہونے والی اجتماعی زیادتی اور پے در پے ہونے والے جنسی تشدد کے واقعات نے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے عوام کے ساتھ حکومت اور شوبز کی معروف شخصیات بھی اس حادثے پر آواز اٹھارہی ہیں اور ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کررہی ہیں-

جبکہ گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے باہر شوبز فنکاروں کی ایک بڑی تعداد نے جنسی زیادتی کی روک تھام اور موٹروے زیادتی کیس کے خلاف کیے گئے پُرامن احتجاج میں شرکت کی تھی جن میں اداکارہ ماہرہ خان ، سارہ خان ، علی رحمن خان ، عائشہ عمر ، یاسر حسین ، اعجاز اسلم ،ثروت گیلانی، وجاہت رؤف ، حسن حیات خان،عدنان صدیقی اور دیگر کئی مشہور شخصیات شامل تھیں-

اس حوالے سے کراچی پریس کلب میں احتجاج کے دوران اداکار عدنان صدیقی نے کہا کہ خاتون سے اجتماعی زیادتی حیوانیت نہیں درندگی ہے انسانیت کا کردار نظر نہیں آرہا بحیثیت مرد میں شرمندہ ہوں اکیلی عورت ذمہ داری ہوتی ہے اس درندگی کے بعد جوعورتیں انصاف کا مطالبہ کرتی ہیں انہیں سلام پیش کرتا ہوں عورت مظلوم نہیں مضبوط ہے۔

عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ عورت کا معاشرے میں برابر کا حصہ ہے عورت کو پیر کی جوتی سمجھ لینا اب ناممکن ہے جب تک احتساب نہیں ہوگا ہم تب تک یہ بات کرتے رہیں گے-

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں پیشی کے وقت خواتین کو کیمروں پر شوٹ کیا جاتا ہے خواتین سے عجیب سوالات کئے جاتے ہیں یہ اب بند ہونا چاہئیے یہ میری آپ کی اور اس معاشرے کی ذمہ داری ہے۔

اداکار نے کہا کہ ہمارے آفیشلز ایک دوسرے کو ملزموں کا سراغ ملنے پر مبارکباد دے رہے ہیں لیکن یہ حیوانیت کب تک ہوتی رہے گی پنجاب واقعہ پر ہمارا سر شرم سے جھکا ہوا ہے۔

عورت کو عزت اور مقام دینا چاہیے جس کی وہ حقدار ہے اعجاز اسلم

عورت کو عزت اور مقام دینا چاہیے جس کی وہ حقدار ہے اعجاز اسلم

Shares: