سپریم کورٹ کا ٹرائل کورٹ کو پروین رحمان قتل کیس بارے بڑا حکم

0
37

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو ایک ماہ میں پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا

سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ حیرانی کی بات ہے کہ گزشتہ 20 ماہ سے ٹرائل تعطل کا شکار ہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پروین رحمان قتل کیس میں جمع کرائی گئی رپورٹ تفصیلی ہے،وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ اس کیس میں 5 ملزمان تھے، ایک ملزم قاری بلال کو اسی شام قتل کردیا گیا،پروین رحمان قتل کیس سے قاری بلال کا کوئی تعلق نہیں تھا،

جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ اگر اس کا اس قتل سے تعلق نہیں تھا تو اسلحہ کیسے میچ کرگیا؟ وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ جو ملزمان گرفتار ہوئے انھیں 3 سال بعد مشکل سے گرفتار کیا گیا، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ملزمان گرفتار ہیں تو پروین رحمان قتل کیس کا ٹرائل کہاں تک پہنچا؟

سربراہ جے آئی ٹی نے عدالت میں کہا کہ شہادتیں اور بیانات مکمل ہوچکےہیں، سپریم کورٹ کی وجہ سے کیس حتمی دلائل کیلئے رکا ہوا ہے، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس کیس میں کوئی اسٹے آرڈر جاری نہیں کیا، ہم ہدایت جاری کردیتے ہیں کہ ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے،

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ایک اور ریفرنس بھیج دیا گیا

واضح رہے کہ اورنگی پائیلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کو 2013 میں کراچی کے علاقے منگھوپیر میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا، جب وہ دفتر سے اپنے گھر واپس جا رہی تھیں۔ پروین رحمان قتل کیس میں کئی اہم گرفتاریاں کی گئیں جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے ورکر رحیم سواتی اور ان کے کزن ایاز سواتی کی گرفتاریاں شامل ہیں۔ پروین رحمان قتل کیس میں پانچ ملزمان گرفتار ہیں۔

پروین رحمان قتل کیس ،سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی

Leave a reply