اپنی پسندیدہ معروف شخصیات کو انٹر نیٹ پر سرچ کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے-

باغی ٹی وی : مداح اپنی پسندیدہ شخصیات کے بارے میں جاننے کے لیے انٹرنیٹ پر سرچ کرتے ہیں ویسے تو یہ عام سی بات ہے لیکن ان معروف شخصیات کے بارے میں انٹرنیٹ پر سرچ کرنا اب خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ اس سے سائبر تھریٹس یا وائرس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ پر نئے بگز اور وائرس سے سیکورٹی فراہم کرنے والی کمپنی ’میکافی‘ نے حال ہی میں بھارت کی ’موسٹ ڈینجرس سیلیبرٹی لسٹ 2020‘ یعنی رواں سال کے لیے خطرناک ترین سیلبرٹی فہرست کا 14 واں ایڈیشن جاری کیا ہے۔اس میں سرفہرست معروف فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو ہیں جبکہ اداکارہ تبو دوسرے نمبر پر ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ چنانچہ ہیکرز نے صارفین کو پھنسانے کے لیے ایسی شخصیات اور ناموں کا استعمال کیا جو عموماً زیادہ سرچ کیے جاتے ہیں صارفین کے سامنے ہیکرز ایسی سائٹس پیش کرتے ہیں جو باآسانی کسی کے بھی پھنسنے کا باعث بن سکتی ہیں سیکیورٹی کمپنی ’میکایفی‘ ہر سال خطرناک ترین افراد کی فہرست جاری کرتی ہے۔

اس میں سرفہرست معروف فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو ہیں جبکہ بھارتی اداکارہ تبو دوسرے نمبر پر ہیں تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ خطرناک شخصیت اداکارہ تاپسی پنوں ہیں-

جبکہ ’میکافی‘ کی فہرست کے مطابق چوتھے نمبر پر اداکارہ انوشکا شرما اور پانچویں نمبر پر سوناکشی سنہا کے پرستاروں کو انتباہ کیا گیا ہے جن کے بارے میں سرچ کرنے کے دوران خطرناک وائرس آپ کے اسمارٹ فون یا کمپیوٹر میں جگہ بنا سکتے ہیں۔

اسی طرح گلوکار ارمان ملک کو سرچ کرنا بھی آپ پر بھاری پڑسکتا ہے کیونکہ وہ خطرناک شخصیات کی فہرست میں چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔

اداکارہ سارہ علی خان ساتویں نمبر پر جبکہ بھارت کی ٹی وی اداکارہ دیویانکا ترپاٹھی کا نمبر آٹھواں ہے جو خطرناک ترین سیلیبرٹی ثابت ہو سکتی ہیں-

اس طرح اس فہرست میں بالی ووڈ کنگ خان شاہ رخ خان نویں اور گلوکار ارجیت سنگھ دسویں نمبر پر موجود ہیں جو حقیقی زندگی میں جتنے بھی اچھے ہوں مگر آن لائن ورلڈ میں ان کے بارے میں سرچ کرنا تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔
1:کرسٹیانو رونالڈو

2: تبو

3:تاپسی پنو

4:انوشکا شرما

5: سوناکشی سنہا

6:ارمان ملک

7:سارہ علی خان

8:دیوینیکا ترپاٹھی

9:شاہ رخ خان

10:ارجیت سنگھ

معروف شخصیات کو انٹرنیٹ پر سرچ کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

Shares: