ساہیوال۔بے حسی اور درندگی کی انتہا،ایسا ظلم کہ حیوانیت بھی شرما جائے،معمولی تنازعہ پر معصوم بچوں کو مبینہ طور پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی،وزیراعلی کا نوٹس،مقدمہ درج،ملزم گرفتار،حادثاتی طور پر آگ لگی،ہمارے خلاف ناجائز مقدمہ درج کیا گیا،ملزمان کا موقف
تفصیلات کے مطابق یہ دردناک واقعہ ساہیوال سٹی سرکل کے تھانہ فرید ٹاؤن کی حدود میں واقع 89/6R میں پیش آیا،جہاں مبینہ طور پر غلام مصطفی نامی شخص کی کمسن بچی اور بھتیجے پر جاوید اور محسن نامی ملزمان نے پٹرول چھڑک کر آگ لگا ڈالی،جس سے دونوں معصوم بچے عبدالرحمن اور نمرہ بری طرح جلس گئے،جنہیں بعد ازاں شدید ترین زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا،
بچوں کے لواحقین کے مطابق چند دن قبل ملزمان سے رقم کے لین دین پر معمولی تنازعہ اور تلخ کلامی ہوئی تھی،اس رنجش کی بنا پر ملزمان نے یہ گھناؤنی حرکت کی،زرائع کے مطابق یہ واقعہ دو دن پہلے بارہ اور تیرہ ربیع الاول کی درمیانی شب پیش آیا تاہم ملزمان کے بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس مبینہ طور پر ملزمان کے خلاف کاروائی اور اندراج مقدمہ کے لیے لیت و لعل سے کام لیتی رہی لیکن آج شام میڈیا پر اس واقعہ کی خبریں گردش کرنے لگیں تو وزیراعلی عثمان بزدار کے علم میں یہ معاملہ آیا جس پر وزیراعلی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے رپورٹ طلب کی تو پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرا ملزم بدستور فرار ہے،
دوسری جانب ملزمان کا اپنی صفائی میں کہنا ہے کہ دونوں بچے غلطی سے بارہ ربیع الاول کو چراغاں کی غرض سے جلائی گئی موم بتیوں کی زد میں آکر جھلسے ہیں لیکن لواحقین کی طرف سے سابقہ رنجش کی بناء پر اس سانحے کی آڑ میں موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے خلاف جھوٹا اور ناجائز مقدمہ درج کروایا گیا ہے

Shares: