خواجہ سرا پولیس کے خلاف سراپا اجتجاج کیوں،وجہ سامنے آگئی
راولپنڈی،خواجہ سرا کے گھر پر حملہ کرنے والے ملزمان کو پولیس کی جانب سے بے گناہ قرار دیے جانے کا معاملہ،خواجہ سراؤں کا ایس ایچ او تھانہ بنی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اوردھرنا،متاثرین کا حصول تحفظ اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ،متاثرین خواجہ سراؤں کی ایس ایچ او تھانہ بنی راولپنڈی کے خلاف شدید نعرے بازی جاری
خواجہ سرا فوزیہ پٹھانی راولپنڈی پولیس نے انکوائری کے بعد ہمارا مقدمہ درج کیا، مقدمے کے اندراج سے قبل ڈی ایس سرکل راوث خان نے انکوائری کی اور انکے حکم پر مقدمہ درج ہوا،تھانہ بنی پولیس نے بااثر ملزمان کی گرفتاری کی بجائے انہیں کھلی چھوٹ دے دی، نامزد ملزم نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کی اور پولیس ہر پیشی پر عدالت سے وقت مانگا، مقدمے کے اندراج کے بعد بھی پولیس ہمیں روز انکوائری کے نام پر بلاتی اور ہماری تذلیل کرتی ملزمان پولیس کے دفاتر میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے رہتے اور ہم باہر خوار ہوتے،
ہم نے اس سے قبل بھی احتجاج کیا تو راولپنڈی پولیس نے انصاف اور میرٹ کی یقین دہانی کرائی مگر نہ انصاف ہوا نہ میرٹ، اب ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے ہمیں انصاف دو یا ہمیں مار دو، فوزیہ پٹھانی
ایسے بااثر ملزمان مختلف شہروں میں ہمیں مار رہے ہیں ہماری سانسیں چھین رہے ہیں اور پولیس میں موجود کالی بھیڑیں انکی پشت پناہی کرتی ہیں،
ہم انصاف اور تحفظ کی ضمانت تک یہاں دھرنا دیں گے، موسم کی سختی اور پولیس کی لاٹھیاں بھی برداشت کرینگے، مرنا منظور ہے مگر اپنے حق سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں، فوزیہ پٹھانی
انسانی حقوق کی تنظیمیں، آئی جی پنجاب، وزیر اعلی پنجاب اس ظلم وستم کا نوٹس لیں،