وفاقی حکومت کا ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی تعینات کرنے کا فیصلہ

islamabad high court

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی آئندہ 2 سے 3 روزمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے

عدالت نے سیکرٹری سول ایوی ایشن کے بطور ڈی جی سول ایوی ایشن فیصلوں پرسوال اٹھا دیا،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کیس کی سماعت کی ،اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو آگاہ کردیا

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ 2 سے 3 روزمیں ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تعیناتی ہوجائے گی،پائلٹس کے لائسنس معاملے کو انتہائی غیرذمے داری سے ہینڈل کیا گیا،غیرذمے داری سے معاملہ ہینڈل کرنے سے عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو نقصان ہواپوری دنیا میں پاکستانی پائلٹس کو نقصان ہوا، ہزاروں پائلٹس اس سے متاثر ہوئے، میں نے کابینہ کو مشورہ دیا تھا کہ قانون کے مطابق قائم مقام ڈی جی کا چارج نہیں دیا جاسکتا،سول ایوی ایشن اتھارٹی میں ایک ریگولیٹر اوردوسری سروس فراہمی کاکام کرے گی،

طیارہ حادثہ،سول ایوی ایشن نے رن وے کی انسپکشن رپورٹ تیار کرلی

طیارہ حادثے میں سیکرٹری ایم پی ڈی ڈی خالد شیر دل کی وفات پرصوبائی وزیر حسین جہانیاں کا اظہار افسوس

طیارہ حادثہ، جناح میں 66 میتوں کا پوسٹ مارٹم مکمل،فرانزک ڈی این اے لیب کو کتنے نمونے ہوئے موصول؟

طیارہ حادثہ، وزیراعظم کی ہدایت پر لواحقین کیلئے رقم بڑھا دی گئی

کیا اس کرنل کا بھی کرنل کی بیوی جتنا چرچا ہوگا ؟

طیارہ حادثہ، پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری، کتنے گھر ہوئے تباہ،اعدادوشمار جاری

طیارہ حادثہ،پی آئی اے کی 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوعہ کا دورہ

طیارہ حادثہ ،چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے انکوائری کیلئے اضافی نکات بھیج دیئے

سیکرٹری ایوی ایشن اتھارٹی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی،کس قانون کے تحت سیکرٹری ایوی ایشن کو ڈی جی کا اختیار دیا گیا؟ سیکرٹری ایوی ایشن نے عدالت میں کہا کہ 262 میں سے 82 پائلٹس کے جعلی لائسنس ہیں، چیف جسٹس نے سیکرٹری ایوی ایشن سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں 262 کی غلط انفارمیشن کس نے دی؟ اس بیان کی وجہ سے انٹرنیشنل ریگولیٹرز نے قومی ایئرلائن پر پابندیاں عائد کیں،اس معاملے کا کون ذمے دار ہے؟ ایئرلائن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، پارلیمنٹ میں 262 کا کہہ کر اب کہا جارہا 82 پائلٹ جعلی لائسنس ہولڈر تھے،وفاقی حکومت کو سیکرٹری کو ڈی جی کا ایڈیشنل چارج دینے کا اختیار نہیں،

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قومی ایئرلائن کو نقصان پہنچانے کا کوئی تو ذمے دار ہوگا، سیکرٹری ایوی ایشن نے کہا کہ جعلی لائسنس یافتہ پائلٹس کی تعداد 82 بنتی ہے،عدالے نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ میں کتنے جعلی لائسنس یافتہ پائلٹس کا بیان دیا گیا؟ جس پر سیکرٹری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں262 پائلٹ کی جعلی ڈگری کا بیان دیا گیا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک غلط انفارمیشن پر دیے گئے بیان سے پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، ملک اور پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا کون ذمے دار ہے؟ سیکرٹری ایوی ایشن نے عدالت میں کہا کہ 262 جعلی لائسنس یافتہ پائلٹ سے متعلق ایوی ایشن ڈویژن نے رپورٹ دی تھی،

Comments are closed.