کراچی :وزیراعظم کے مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی باری آگئی :نیب دوسری مرتبہ حرکت میں آگیا،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے دوسرا نوٹس جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم عاشر عظیم کو بھی تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ یہ تحقیقات نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی آرڈینینس 1999 کے تحت کی جا رہی ہیں۔
نیب کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق غیرملکی کمپنی ایجلیٹی کو ٹھیکے دینے کی مد میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا الزام ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری کردہ طلبی کے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ ’بطور وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے پاس اس انکوائری سے متعلق خاصے ثبوت اور معلومات ہیں جو وہ نیب کے سامنے پیش کریں اور ساتھ ہی اپنے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کروائیں۔‘
واضح رہے کہ یہ کیس ماضی میں بھی کھول کر پھر بند کردیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق یہ تیسری بار ہے کہ نیب اس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے اور عاشر عظیم کئی بار نیب کے روبرو پیش ہوتے رہے ہیں۔
حفیظ شیخ پر سابقہ ادوار میں قومی خزانے سے غیرقانونی ادائیگی کا الزام ہے، نیب کے مطابق 1کروڑ 11 لاکھ 25ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی، حفیظ شیخ اور سابق چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو سلمان صدیق پرغیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے۔
یہ وہی کیس ہے جس کی انکوائری عاشر عظیم کی ترقی میں رکاوٹ رہی اور بعد ازاں وہ پاکستان کسٹم کی ملازمت چھوڑ کر پاکستان سے کینیڈا منتقل ہوگئے۔
دوسری طرف عوامی رائے میں بھی تبدیلی آرہی ہے اکثروبیشترلوگوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا نیب کے خلاف امتیازی سلوک کا پراپیگنڈہ غلط ہے اگرعمران خان کے مشیرخزانہ کوبلایا جاسکتا ہے تو پھرکسی دوسرے کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے اس پرکسی کواعتراض نہیں ہونا چاہیے








