عزیر بلوچ کے تین قریبی ساتھیوں کو عدالت نے سنائی سزا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لیاری گینگسٹر عزیر بلوچ کے تین قریبی ساتھیوں کے خلاف مقدمہ میں اہم پیش رفت،عدالت نے دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے مقدمات کا فیصلہ سنادیا
عدالت نے عذیر بلوچ کی تین ساتھیوں کو سزا سنادی ،لیاری گینگ وار کے عبدالعزیز کو مجموعی طور پر 10سال قید کا حکم سنایا گیا،مجرم سہیل عرف سنی اور ماجد کو 5،5سال قید کا حکم دیا گیا
پولیس کے مطابق ملزمان کو 15مارچ 2019میں بغدادی پولیس نے گرفتار کیا تھا ،ملزمان کے قبضے سے اعوان بم ، دستی بم اور اسلحہ برآمد کیا تھا ،ملزمان عذیر بلوچ کے قریبی ساتھی ہیں ،ملزمان پولیس پر حملے میں بھی ملوث ہیں
مجرمان کو فی کس 50 روپے جرمانے کا بھی دیا گیا
علی زیدی ملزمان کو فائدہ پہنچانے کے لیے جے آئی ٹی کو متنازع بنا رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
جے آئی ٹی رپورٹ، کس نے کہا تھا کہ سندھ پولیس دستخط نہیں کر رہی؟ علی زیدی ویڈیو سامنے لے آئے
شاہ محمود قریشی سانحہ اے پی ایس کی ذمہ دار ٹی ٹی پی قیادت سے قطر میں ملتے رہے، شرجیل میمن
جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ کر تو لگتا ہے کہ عزیر بلوچ سندھ حکومت کا وزیر تھا، انور لودھی
عزیر بلوچ بارے وفاقی وزیر علی زیدی نے ویڈیو جاری کر دی
عزیر بلوچ کی 36 صفحات پرمشتمل جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں قتل کا اعتراف،خطرناک انکشافات
خیال رہے کہ عزیر بلوچ کو پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے جنوری 2016 میں گرفتاری کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔جس کے بعد اپریل 2017 میں فوج نے اعلان کیا کہ ‘جاسوسی’ کے الزامات پر انہوں نے عزیر بلوچ کی حراست میں لے لیا۔
یاد رہے کہ عزیر بلوچ انسداد دہشت گردی اور سیشن عدالتوں میں اپنے حریف ارشد پپو کے بہیمانہ قتل سمیت 50 سے زائد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت کو بتایا گیا ہے کہ رینجرز نے مبینہ طور پر سیکیورٹی خدشات کے باعث کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر جان بلوچ کو کراچی سینٹرل جیل سے میٹھا رام ہاسٹل سب جیل منتقل کردیا۔
یہ معلومات انسداد دہشت گردی عدالت ( اے ٹی سی-VXI ) میں قتل اور دہشت گردی کے الزامات سے متعلق کیس میں سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جمع کروائے گئے خط میں فراہم کی گئی۔ 2013 میں پاک کالونی پولیس اسٹیشن میں قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔








