لندن : جس شخص نے 400 لوگوں کووردی کی آڑمیں قتل کردیا ہواسے کیسے آزادی دی جاسکتی ہے ،اطلاعات کے مطابق برطانوی حکومت نے ایک نہایت ہی سخت فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کی ایک اہم شخصیت پرپابندیاں عائد کردی ہیں ،
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت برطانیہ نے سابق سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار پر پابندیاں عائد کر دیں۔یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ برطانوی حکومت نے راؤ انوار پر سفری پابندی عائد کردی اور ان کے اثاثے بھی منجمد کردیے ہیں
راو انوار کی طرف سے ماورائے قتل واقعات پر برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ راؤ انوار پر پابندیاں جعلی پولیس مقابلوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر عائد کی گئیں۔
برطانوی حکومت کے مطابق راؤ انوار مبینہ طور پر 190 سے زائد پولیس انکاؤنٹرز میں براہِ راست ملوث رہے، راؤ انوار ، نقیب اللہ محسود سمیت مبینہ طور پر 400 سے زائد افراد کی ماورائے عدالت قتل کے ذمہ دار ہیں۔
راو انوار پرپابندیاں کوئی انوکھا یا پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے برطانیہ نے انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات پر دنیا بھر سے 65 افراد اور 3 کمپنیوں اور اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔