اردو اور پنجابی کے ممتاز شاعر اور افسانہ نگار ایزد عزیز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔

باغی ٹی وی : ایزد عزیز صوبہ پنجاب کے شہر ساہیوال میں اگست 1954 میں پیدا ہوئے ان کے والد پولیس ملازم تھے جب کہ ان کے اہل خانہ کے دیگر افراد بھی ادب سے وابستہ رہے ہیں۔

ایزد عزیز کا پیدائشی نام عثمان عزیز تھا تاہم ادبی دنیا میں انہوں نے ایزد کے نام سے الگ پہچان بنائی ایزد عزیز نے محض 17 برس کی عمر میں شاعری شروع کی تھی جب کہ ان کا پہلا شعری مجموعہ "غروب شب” 1989 میں شائع ہوا تھا۔

ایزد عزیز کا شمار ملک کے ممتازشعرا اور افسانہ نگاروں میں ہوتا تھا، ان کی تصانیف میں پنجابی شعری مجموعہ ’کلے رُکھ دا وین‘، سلام و منقبت پر مشتمل مجموعہ ’تسلیم‘ اور افسانوں پرمشتمل مجموعہ ’عالم ارواح کے مال روڈ پر‘ شامل ہیں۔

ایزد عزیز کی شادی ان کی تایا زاد کے ساتھ 1985 میں ہوئی ان کے دو بیٹے ابوذر عزیز، حمزہ عزیز اور ایک بیٹی زینب عزیز ہے۔

انہوں نے بینک میں ملازمت کرنے سمیت ریڈیو پاکستان میں بھی ملازمت کی اور بیرون ملک بھی گئےایزد عزیز زندگی کے آخری ایام تک ادب سے وابستہ رہے اور چند ماہ قبل تک وہ ادبی سرگرمیوں میں فعال دکھائی دیے جبکہ ان کا ایک شعری مجموعہ ان دنوں اشاعت کے مرحلوں میں تھا

ایزد عزیز کے انتتقال پر وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے بھی افسوس کا اظہار کیا جب کہ ادب سے وابستہ شخصیات نے ان کی موت کو ادبی دنیا کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔

ایزد عزیز کو ان کے آبائی ضلع ساہیوال کےماہی شاہ قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

سارہ خان کا مرحوم والد کے لئے جذباتی پیغام

سارہ خان کے والد انتقال کر گئے

Shares: