لاہور ہائیکورٹ، لاہور میں گرین لینڈ ایریاز پر 557 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف درخواست پر سماعت ۔۔عدالت نے درخواست پر سماعت 2 فروری تک تک ملتوی کر دی عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے ۔وائس چیئرمین ایل ڈی اے کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ۔عدالت نے ایمنسٹی سکیم پر عمل درآمد روک دیا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے ان سوسائٹیز میں تعمیرات بھی روک دیں ۔ا یک بھی کھڑکی بھی نہ بنائی جائے ۔عدالت کو ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کے حکم امتناعی والے اور فیصلہ شدہ سوسائیٹز کے کیسوں کی لسٹ فراہم کر دی ۔بحریہ ٹاؤن ۔اومیگا ریزدنشا سمت 8 سوسائٹیز کے کیس لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں ۔وکیل ایل ڈی اے ۔
ایمنسٹی سکیم کے تحت دوکانداری نہیں ہونا چاہے

وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم کے بارے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ہے ۔

۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایل ڈی اے ہائی کورٹ کا سیلٹر کیوں لیتا ہے آیل ڈی اے اور واٹر کمیشن کو چہیتے لوگوں کو نوازبے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
اپ تلوار پر چل رہے ہیں اگر بچ گئے تو کندن بن جائیں گے ۔عدالت نے ایل ڈی اے وکیل سے استفسارکیا ،

جن ڈویلپرز نے اربوں بنائے وہ ایل ڈی اے کی گرفت میں نہ اہے۔اسکا کیا فائدہ ۔آیل ڈی اے بابووں کے چکروں مین پڑھ چکا ہے۔اگر حکومت کہ دے ہم اراضی بھی فروخت کریں گے اور گرین لینڈ بھی رہے گا تو بہتر ہو گا ۔بادی النظر میں پردے کے پیچھے اس مافیا کو بچایا جا رہا ہے ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریور راوی بھی زمین ایکوار کیے بغیر بن رہا ہے

۔وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ جن سوسائیٹز کے حکم امتناعی ہیں ۔اس کے خلاف ایکشن نہین لیتے

چیف جسٹس نے کہا کہ جب ایکشن لینا ہوتا ہے تو عدالت کے آرڈر کا انتظار بھی نہین کیا جاتا ۔ سوسائیٹز کی منظوری ایک بورڈ دیتا ہے ۔ٹی ایم اے اکیلا منظوری نہین دے سکتا ۔
حکومت اتنی بےبس ے کہ اداروں سے ریکارڈ نہین لے سکتی ۔میں واتر کمیشن خو نہین مانتا صرف عدالت کے آرڈر کو مانتا ہوں

عدالت نے ایل ڈی اے سے گرین بیلٹ پر قائم ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف لیے گئے ایکشن کی بابت رپورٹ طلب کر رکھی ہے ، عدالت نے ایل ڈی اے سے ان تمام سوسائیٹز کے نام طلب کر رکھے ہیں جنہوں نے عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھا ہے ۔ہمارے ملک میں اوے کا اوہ بگڑا ہے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت میں ایل ڈی اے کے وکیل نے گرین بیلٹ پر قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی لسٹ فراہم کر دی تھی، ایل ڈئ اے کے وکیل نے عدالت خا اگاہ کیا تھا کہ ہم نے ایسی تمام ہاوسنگ سوسائٹیز کو نوٹس جاری کر دیے ہیں ۔ وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ ان سوسائٹیز کو بجلی۔پانی اور گیس کے کنکشن دینے سے روک دیا گیا ہے ۔
ان سوسائٹیز کی اراضی کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی ہے ۔

ان غیر قانونی سوسائیٹز سے ایک ارب کے واٹر چارجز وصول کئے گئے ہیں ۔اب حکومت کے ایماء پر ایسی سوسائٹیز کے لیے ایمنسٹی سکین متعارف کروا دی گئی ہے ۔
ان غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز میں بحریہ آرچرڈ بھی شامل ہے ۔ہماری کاروائی پر بحریہ آرچرڈ نے عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا ہے ۔پاک عرب ولا بھی ایک سیاستدان کی ہے ۔۔

وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ سینر صوبائی وزیر کی بھی ہاوسنگ سوسائٹی ہے۔
یہ ہاوسنگ سوسائٹی ساڑھے تین ہزار کنال پر محیط ہے ، عدالت نے ایل ڈی اے کو گرین بیلٹ پر قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے بارے تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کی مہلت دے رکھی ہے ، عدالت نے قرار دیا تھا کہ قانون کے تحت گرین بلٹ پر ہاوسنگ سوسائٹیز بن نہین سکتیں ۔ عدالت نے قرار دیاتھا کہ بادی النظر میں ایل ڈی اے کی نالائقوں کی وجہ سے ان سوسائٹیز میں لاکھوں گھر بن چکے ہیں
۔
لاہور ڈویژن میں 241 ہاوسنگ سوسائٹی گرین بلٹ کی خلاف ورزی کر رہی ہیں ٕجب عدالت نے ان سوسائٹیز کے خلاف حکم امتناعی دے رکھا ہو تو ایسے میں یہ کیسے کام کر سکتی ہیں ، کتنی سوسائٹی نے ایل ڈی اے قانون کی پاسداری کے تحت کام کر رہی ہیں

175 سوسائٹی غیر قانونی کام کر رہی ہیں لاہور میں 62 سوسائیٹز غیر قانونی کام کر رہی ہیں ۔آیل ڈی اے کا بجٹ اربوں روپے ہے مگر کارکردگی صفر ہے ۔عدالت ایل ڈی اے سے وضاحت طلب کرے کہ انکےافسر کتنے کتنے سالون سے سیٹوں پر براجمان ہیں ۔زیادہ تر افسران ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر طویل عرصے سے تعینات ہیں
ان ڈیپوٹیشن پر تعینات افسروں کے دور میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز بنائی گئی ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے صحافی مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی

عدالت نے قرار دیا تھا کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوگیا ہے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا تھا اگر ہم نے اس شہر کو بچانے کیلیئے کوشش نہ کی تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کرینگی، عدالت نے تعنیات رہنے والے تمام سابق ڈی جی ایل ڈی اے کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا ، ایل ڈی اے کا کنٹرول شیخوپورہ اور ننکانہ تک چلا گیا، سارے شہر کا حسن تباہ کردیا گیا، بڑے پرانے درخت اکھاڑ دیئے گئے،

Shares: