مکمل طور پر نئے آئین کی ضرورت ،تحریر:حیدر مہدی
یہ ممکن ہے کہ اردگان اپنی حکمرانی میں توسیع کے لئے یہ کام کر رہے ہوں لیکن تُرکی کے آئین کو "دوبارہ” لکھنے کا یہ نمونہ, ہمارے لئے پاکستان میں بہت ضروری اور اہم ہے, اگر ہمیں اپنی صلاحیتوں کو ممکنہ استعداد کے ساتھ اُجاگر کرنا ہے ، اور ہم جس طرح کی ترقی کے قابل ہیں۔
ہمیں خود کو 1935 کے فرسودہ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ کے چُنگل سے آزاد کرنا چاہئے ، جہاں سے پاکستان کے ہر آئین نے اپنی الہامی تحریک تیار کی ہے ، جس میں 1973 کا آئین بھی شامل ہے ، جو اب تسلیم سے بالاتر اور مسخ شدہ ہے۔
ابتدائی مقصد کے لحاظ سے ہی یہ ایک جامع دستاویز نہیں تھی ، جس کا مُصنّف ایک ایسا شخص تھا جو ہمیشہ کے لئے حُکمرانی اور من مانی کرنا چاہتا تھا !
1973 کی یہ دستاویز مقصدیت کی حصول میں مکمل طور پر ناکام اور حکومتی کُرسیوں کے ادل بدل” کھیل تماشے” کے مصداق رہی،جس کے نتیجے میں بالائے آئین فوجی بغاوتیں ہوئیں جو عملاً فوج کے حق میں رہیں، نتیجتاً, زبردست ادارہ جاتی عدم توازن ہوا، سویلین ادارے کمزور ہوئے، اور شہری حکومتوں کی سربراہی غیر مہذب ،جَنونی، فرعونیت پسند شیطانی ٹولے کرتے رہے۔ سیاستدان ، صرف اور صرف ریاستی اداروں کو تباہ کرنے پر مرکوز رہے تاکہ وہ اپنی مرضی سے لوٹ مار اور بندر بانٹ کرسکیں!
ہمیں اپنے آئین کی مکمل اصلاح کی ضرورت ہے۔ بلکہ حقیقت میں ہمیں ایک مکمل طور پر نئے آئین کی ضرورت ہے!
خاص طور پر ہمارے لئے مندرجہ ذیل امور کی مکمل جرّاحی اور تجدید کرنی ہے،
1. انتخابی نظام
2. گورننس کا ڈھانچہ۔
3. قانون سازی۔
4. اعلیٰ عدلیہ اور ماتحت عدالتیں
6. قانون نافذ کرنا۔
7. سول ملٹری توازن۔
وزیر اعظم کو آرٹیکل 48 (6) اور 48 (7) کے تحت مذکورہ بالا اُمور پر رائے شماری لینا چاہئے۔جو کہتا ہے کہ،
* [(6) اگر کسی بھی وقت وزیر اعظم قومی اہمیت کے حامل کسی بھی معاملے پر ریفرنڈم کروانا ضروری سمجھتے ہیں تو وہ اس معاملے کو مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کے مشترکہ اجلاس میں بھیج سکتے ہیں اور اگر مشترکہ اجلاس میں اس کی منظوری دی جاتی ہے تو ، وزیر اعظم اس طرح کے معاملے کو ایک سوال کی شکل میں ریفرنڈم کے حوالے کرنے کا سبب بن سکتے ہیں جس کا جواب "ہاں” یا "نہیں”میں ہو۔] *
* ( 7) مجلس شوریٰ کا ایک ایکٹ (پارلیمنٹ) ریفرنڈم کے انعقاد اور ریفرنڈم کے نتائج کی تالیف اور استحکام کے لئے طریقہ کار وضع کرسکتا ہے۔] *
سینیٹ انتخابات کے بعد اس میں اہم پیش رفت کی گنجائش ہے۔
* *ورنہ یہ عمل وہی پُرانے کچرا دان میں کوڑا ڈالنے،نکالنے کے مترادف ہو گا**
سلام اور دعائیں
حیدر مہدی