مزید دیکھیں

مقبول

جنوبی وزیرستان ،مسجد میں دھماکہ،جے یوآئی کےضلعی امیر زخمی

جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک بازار کی ایک...

خیرپور: ٹائر پھٹنے سے رکشہ درخت سے جا ٹکرایا، 35 سالہ شخص جاں بحق

اوچ شریف ،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) حاصل پور...

نوشہرہ میں بجلی میٹر کے تنازع پر فائرنگ، ماں، بھائی اور بہن قتل

نوشہرہ: خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں افسوسناک واقعہ...

محمد علی سدپارہ اور بیٹے کوکون سے اعزاز دیئے جائیں گے؟ حکومت نے اعلان کر دیا

محمد علی سدپارہ اور بیٹے کوکون سے اعزاز دیئے جائیں گے؟ حکومت نے اعلان کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کے ٹو سر کرنے والے کوہ پیما علی سدپارہ کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے

علی سدپارہ کے بیٹے نے صوبائی وزیر سیاحت گلگت بلتستان کے ہمراہ موت کی تصدیق کی ہے، علی سدپارہ کی موت کی تصدیق کے بعد گلگت کے صوبائی وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ لاپتہ کوہ پیما دنیا میں نہیں رہے، ‏حکومت، پاک فوج، لواحقین اس نتیجے پر پہنچے ہیں، محمد علی سدپارہ اور بیٹے کو سول اعزازات سے نوازا جائے گا،وزیر سیاحت جی بی کا مزید کہنا تھا کہ وفاق کو اسکردو ائیرپورٹ علی سدپارہ کے نام سے منسوب کرنے کی تجویزدی گئی ہے

اس موقع پر علی سد پارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کا کہنا تھا کہ کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف کا مشکور ہوں۔ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں تمام دستیاب وسائل استعمال کیےگئے۔ علی سدپارہ ہمیشہ انتہائی بلندی پر رہنا چاہتے تھے۔ کے ٹو نے والد کو ہمیشہ کیلئے اپنی آغوش میں لے لیاہے۔

کیا علی سدپارہ واقعی زندہ ہیں؟ ریسکیوٹیم نے ہار کیوں نہیں‌مانی ؟تہلکہ خیز انکشافات

محمد علی سدپارہ سے کہاں غلطی ہوئی؟ تاریخی سرچ آپریشن میں کیا چل رہا ہے؟ اہم معلومات

کے ٹو پر لاپتا پاکستانی کوہ پیماعلی سدپارہ کی موت کی تصدیق

ساجد سدپارہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کا مشن جاری رکھیں گے اور ان کا خواب پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن پر وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ اور عسکری ایوی ایشن کے بہادر پائلٹس کا بھی مشکور ہوں۔

واضح رہےکہ پاکستان کے ہیرو محمد علی سد پارہ کو دنیا کی 14 بلند چوٹیوں میں سے 8 کو سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔

کے ٹو نے والد کو ہمیشہ کیلئے اپنی آغوش میں لے لیا،ساجد سدپارہ

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan