کیا علی سدپارہ واقعی زندہ ہیں؟ ریسکیوٹیم نے ہار کیوں نہیں‌مانی ؟تہلکہ خیز انکشافات

0
59

کیا علی سدپارہ واقعی زندہ ہیں؟ ریسکیوٹیم نے ہار کیوں نہیں‌مانی ؟تہلکہ خیز انکشافات

باغی ٹی وی : سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ اس وقت پوری قوم پاکستانی ہیرومحمد علی سدپارہ جو دنیا بھر کے کوہ پیماوں کی نظروں کا مرکز بنا ہوا ہے اس کے لیئے معجزے کے انتظار میں ہے اور اس صورتھال سے فا ئدہ اٹھاتے ہوئے کئی لوگ اپنے زاتی اور وقتی فائدے کے لیئے ان کے چاہنے والوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کسی نے ان کے نام سے جعلی ٹویٹر اور فیس بک اکاونٹ بنا لیئے ہیں تو کوئی غلط ہیڈلائنز لگا کر اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کبھی خبر آتی ہے کہ علی سد پارہ زندہ ہیں اور مل گیا تو کبھی یہ خبر آتی ہے کہ علی سدپارا کو آئس لینڈ کی سپیس ایجنسی نے ڈھونڈ نکالا ہے اور اس حوالے سے تصویریں بھی منظر عام پر آ گئی ہیں۔ آج کی اس ویڈیو مین ہم ڈیٹا کی مدد سے حقائق سے پردا اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ وہ لوگ جو محمد علی سدپارہ کو ڈھونڈنے کے لیئے بیس کیمپ پر موجو ہیں اور آئس لینڈ کی کمپنی سے ڈیٹا وصول کر رہے ہیں وہ کیا کہہ رہے ہیں اور انہوں نے جو معلومات شئیر کی ہیں اس پر روشنی ڈالیں گے، مجھے امید ہے کہ علی سد پارہ کے حوالے سے آپ کے سوالوں کا حقیقت پر مبنی جواب ہم اس ویڈیوں میں دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
اگر آپ نے ابھی تک اس چینل کو سبسکرائب نہیں کیا ہے تو کر لیں اور بیل آئی کون کو پریس کر دیں۔
کیا علی سدپارہ زندہ ہیں۔؟

کیا انہوں نے برف مین گھر بنانے کے بعد اب میں پناہ لی ہوئی ہے،؟
کیا پناہ لینے کی صورت میں وہ جان بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔؟
ابھی تک علی سدپارہ کو تلاش کرنے کے دوران جو ڈیٹا سامنے آیا ہے وہ کیا ہے اور آئس لینڈ کی سپیس ایجنسی
Ice eye
کس طرح علی سدپاا کو ڈھونڈنے میں حیران کن مدد کر سکتی۔ وہ کون سی ٹیکنالوجی ہے جو پہلی دفعہ علی سدپارا اور ٹیم کو ڈھونڈنے کے لیئے استعمال کر رہی ہے۔ اور وہ ایسے کام کر سکتی ہے جو سرچ آپریشن میں انسانی آنکھ اور ہیلی کاپٹرز نہیں کر سکتے۔
وہ کون سی وجوہات ہیں کہ علی سدپارا کو تلاش کرنے والی ٹیم نے ہار ماننے سے انکار کر دیا ہے اور تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن جاری ہے۔
آپ دیکھ رہے ہیں مبشر لقمان یو ٹیب چینل اور میں ہوں مبشر لقمان۔
John Snorri,
Ali Sadpara,
اور
Juan Pablo Mohr
کو
K2
کے ڈیتھ زون کہلائے جانے والے
Bottle neck
کے علاقے میں
لاپتہ ہوئے آج سات دن گزر چکے ہیں،
انتہائی شدید طوفانی موسم کے باوجود، جو مزید چند دن جاری رہے گا،
محمد علی سد پارہ کی تلاش کرنے والی ریسکیو ٹیم نے ہار ماننے سے انکار کر دیا ہے
ہیلی کاپٹرز
High risks flights
کے باوجود کے ٹو کے ایک ایک چھپے کو سکین کر رہے ہین اور اب آپریشن میں
C130
کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
یہاں پائلٹس کی بہادری کو بھی سلام ہے جو انتہائی شدید موسم کے باوجود
Lama Helicopters
کو ان کی زیادہ سے زیادہ اونچائی کی سکت
7800
میٹر سے بھی اوپر اڑاتے رہے جو ان کی
Ceiling
نہیں ہے۔
اور اپنی جان تک کو خطرہ میں ڈالے رکھا۔
کئی موقعوں پر پانچ ہزار میٹر کی بلندی پر بیس کیمپ میں موجود
Climbers
نے بھی انہیں جوائن کیا اور وہاں کئی چیزوں کی تصاویر لی گئی تاکہ انہیں بعد میں
Study
میں شامل کیا جا سکے۔
تمام تر کوششوں کے باوجود ان کا کوئی نام و نشان نہیں ملا۔
ایک پریس ریلیز جس پر علی سد پارہ کے بیٹے ساجد سد پارہ،
محمد علی سب پارہ کے دوست
Rao ahmed
جو ان کا ٹویٹر بھی چلا رہے ہیں اور بیس پر
Virtual camp
بھی دیکھ رہے ہیں
اور
Vanessa O’Brien
جنہوں نے
John snori
کے ساتھ کے ٹو سر کیا تھا اور پاکستان کی
Good will ambassador
کے طور پر ایکٹ کرتی ہیں
کے دستخط موجود ہیں
انہوں نے اس میں کہا ہے کہ
ان کی باڈیز نہ ملنے کی ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ
انہوں نے
Ice cave
بنا لیا ہے یا کسی جگہ پر پناہ لے لی ہے۔
پناہ لینے اور ان کے بچنے کا دارومدار اس بات پر ہے کہ ان کے پاس پانی گرم کرنے کے لیئے کتنا فیول ہے جو ان کی لائف لائن کو لمبا کر سکتا ہے اور انہوں نے کتنا نیچے آکر پناہ لی ہے۔
ورچوئل بیس کیمپ کی
اس پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ
Iceland’s space agency
کے ساتھ مل کر وہ کام کر رہے ہیں جس مین خراب موسم کے باوجود
High resolution settalite imagery
حاصل کر کے انہیں
Analyse
کیا جا سکتا ہے اور یہ
SAR
ٹیکنالوجی ہے۔ نہ کے
SAT technology.

SAR technology
Synthetic aperture radar
پر مبنی ہوتی ہے اور
اب تک کی سب سے کامیاب ٹیکنالوجی ثابت ہوئی ہے۔ جو ہوا اور سپیس سے انتہائی
Accurate image produce
کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی کے ذریعے دن ہو یا رات، بارش ہو یا ہوا، آپ اوپر سے نیچے تک دیکھ …

Leave a reply