مولانا،نوازشریف سچےنکلے:عمران خان اسلام کا دشمن نکلا: پشاور یونیورسٹی بے حیائی کے حوالے سے بڑافیصلہ ہوگیا

پشاور: مولانا،نوازشریف سچےنکلے:عمران خان اسلام کا دشمن نکلاہے: پشاور یونیورسٹی بے حیائی کے حوالے سے بڑافیصلہ ہوگیا ،اطلاعات کے مطابق مولانا،نوازشریف سچےنکلے:عمران خان کی ہدایت پرپشاور یونیورسٹی بے حیائی کے حوالے سے بڑافیصلہ ہوگیا،

اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی کی طالبات پر میک اپ اور دلکش ملبوسات کی نمائش کرنے پر پابندی عائد، طالبات کیلئے سفید شلوار کے ساتھ اوورآل پہننا لازمی قرار، طلبہ کو بھی سادہ و پر وقار لباس زیب تن کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کی جامعات میں طالبات کیلئے ڈریس کوڈ نافذ کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔اس سلسلے میں اب صوبے کی سب سے بڑی جامعہ، پشاور یونیورسٹی کی طالبات پر بھی ڈریس کوڈ سے متعلق پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے زیر تعلیم طالبات کے میک اپ کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے علاوہ طالبات پر دلکش ملبوسات کی نمائش کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے زیر تعلیم تمام طالبات کو ہدایت کی ہے کہ وہ سفید شلوار کے ساتھ اوورآل زیب تن کریں۔طالبات کو اپنی مرضی کے رنگ کی کمیز زیب تن کرنے کی اجازت ہوگی، تاہم انہیں سفید رنگ کا اوورآل لازمی زیب تن کرنا ہوگا۔ طالبات کے علاوہ طلبہ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یونیورسٹی میں پروقار لباس زیب تن کرنا یقینی بنائیں۔

یونیورسٹی حکام کے مطابق اس فیصلے سے طلبہ و طالبات میں بہترین ملبوسات زیب تن کرنے کے حوالے سے پایا جانے والا کمپلیکس ختم ہوگا۔
اس فیصلے سے والدین پر مالی بوجھ کم ہوگا اور طالبات کے اخراجات میں بھی کمی آئے جبکہ طلبا و طالبات میں احساس کمتری کا خاتمہ ہو گا۔

بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں اس سے قبل ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ اور چارسدہ یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے بھی طلبہ و طالبات کیلئے ڈریس کوڈ جاری کیا گیا تھا۔ پشاور یونیورسٹی میں بھی ڈریس کوڈ کے نفاذ کا فیصلہ کافی عرصے قبل کیا گیا تھا، تاہم اب گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان کی جانب سے خود ڈریس کوڈ کے نفاذ کے حوالے سے باقاعدہ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اس حوالے سے صوبے کی حکومت کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ ناقدین کے مطابق یونیورسٹی کی سطح پر ڈریس کوڈ نافذ نہیں ہونا چاہیئے۔ یہ طلبہ و طالبات کا حق ہے کہ وہ یونیورسٹی میں کس قسم کا لباس زیب تن کرنا چاہتے ہیں

Comments are closed.