طاقتورطاقتورکادوست:غریب کرےکچھ ہوش:سابق ڈی جی LDAاحد چیمہ کےکارخاص اپنے”ڈان”کےوفادار

0
105

لاہور:طاقتورطاقتورکادوست:غریب کرے کچھ ہوش:سابقDGLDA احد چیمہ کے کارخاص بییورکریٹس اپنے”ڈان”کےوفادار، اطلاعات کے مطابق ایک ایسی تصویر نے پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے پرامید پاکستانیوں کی امیدوں پراس وقت پانی پھیردیا جب اس منظرنے ہمارے نظام عدل کے دوسرےچہرے کوننگا کردیا

باغی ٹی وی کے مطابق یہ تصویر ایک ایسے شخص کی ہے جس نے اپنے سیاسی پیشواوں کی خواہش کے مطابق کرپشن، اقربا پروری ، رشوت ستانی اورایک خاص بیوروکریسی کے خاندانی سسٹم کو مضبوط کیا

یہ شخص بیورکریسی کے "ڈان ” کے طورپرجانے جاتے ہیں‌، اس شخص نے جہاں اپنے سیاسی پیشواوں کو نوازا وہاں اپنے رشتہ دارں کو نوازنے کے لیے کوئی کسرنہیں چھوڑی

یہ معروف شخصیت جسے ٹیکنیکل ماہرکرپیشن کے نام بھی یاد کیا جاتا ہے ان کا نام "احد چیمہ ” ہے اوریہ ڈی جی ایل ڈی اے رہ چکے ہیں اوراس دوران لاہور میں جس طرح ن لیگی رہنماوں کو پلاٹوں ، زمینوں اورجاگیروں کواپنا بنانے میں ان کا مرکزی کرداررہا ہے

اس حوالے سے ابھی حال ہی میں ایک ایسی تصویر منظرعام پرآئی ہے کہ جس میں اس وقت پنجاب کی بیوروکریسی کے بڑے بڑے نام احتساب عدالت کے باہراحدچیمہ کے استقبال کے لیے حاضر ہیں‌

ان بڑے بڑے ناموں میں سیکرٹری ہائیرایجوکیشن بیرسٹرنبیل ، زاہد زمان ڈی جی ایل ڈی اے ، کیپٹن ریٹائرڈ عثمان سی او صاف پانی کمپنی،احمد جاوید قاضی سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ ، فہدانیس ون ونڈوآپریشن چیف شامل ہیں

اتنے بڑے بڑے بیوروکریٹس کو دیکھنے والا ہرکوئی نہ صرف حیران ہے بلکہ اس وجہ سے پریشان ہے کہ اگریہ حال ہے ان بیوروکریٹس کا کہ وہ ایک کرپٹ افسر کوبچانے کے لیے اس کا ساتھ دے رہے ہیں توپھراس قوم کا اللہ ہی حافظ ہے

سوشل میڈیا پریہ بھی پیغام شیئر کیا جارہا ہے کہ
طاقتورطاقتورکادوست:غریب کرے کچھ ہوش

کسی نے یہ کہا کہ کبھی آپ نے نشئیوں کو الگ ہوتے نہیں دیکھا ہوگا ، اگرایک چرس کی سگریٹ پیتا ہے تو وہ باقی ساتھیوں کو بھی چرس کے "سوٹّے لگواتا ہے
یہ حال ہے ہمارے اس جمہوری کلچر کا جہاں طاقتورایک دوسرے کے دفاع کے لیے لڑتےہیں اورغریب نوازشریف اورزرداری کی خاطرمرتے ہیں

یاد رہے کہ احد چیمہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ انہیں کمر کی تکلیف ہے لیکن یہ ساری کہانیاں جھوٹی ثابت ہورہی ہیں اوریہی وجہ ہے کہ انکی کسی قسم کی اس حوالے سے میڈیکل رپورٹ جاری نہیں کی گئی ، کیوں کہ تکلیف نہیں تھی ، آرام کے لیے یہ فنی تدبیراستعمال کی گئی

ہاں ایسے بھی ہوجاتا ہے کہ جب ایسے لوگوں کے حقائق کھلتے ہیں تو پھرنوازشریف کی طرح مرضی کی میڈیکل رپورٹس بھی مل جاتی ہیں جن کی آڑ میں وہ لندن فرارہونے میں کامیان ہوگئے

Leave a reply