اگر یہ کام ہوا تو میں عہدہ چھوڑ دوں گا، اسد قیصر نے بلاول کو چیلنج کر دیا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/02/asadqaiser.jpg)
اگر یہ کام ہوا تو میں عہدہ چھوڑ دوں گا، اسد قیصر نے بلاول کو چیلنج کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ نمبرمیں کوئی غلطی ہوئی ؟
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کونسا ایم این اے غیر حاضر تھا ؟ میرا اور فیصل واوڈا کا ووٹ گنیں تو 180 بنتے ہیں، ایک ووٹ بھی غلط ثابت ہوا تو اپنی کرسی پر نہیں رہوں گا۔پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کے واقعات پر تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی، پارلیمنٹ کے باہر جو بھی واقعہ ہوا اس کی تحقیقات کرائیں گے،
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمیں جمہوریت کو مستحکم کرنا ہے، الیکشن میں اخلاقی اقدار کو کم نہیں ہونے دیں گے۔ پورا میڈیا موجود تھا ہر کسی نے دیکھا فیصل واوڈا اور مجھے نکال کر 178ارکان موجود تھے اگر کوئی ریکارڈ کے ساتھ ثابت کردے کہ ارکان کی تعداد 178سے کم تھی تو عہدہ چھوڑ دوں گا، بلاول بھٹو کو کہتا ہوں کہ وہ آئیں جیسے چاہے تسلی کر لیں، پوری دنیا اور میڈیا دیکھ رہی تھی ایک ایم این اے بتا دیں جو کم تھا، وہ کسی ایک ایم این اے کا بتائیں جو غیر حاضر تھا۔ میں کبھی ایسا کام نہیں کرتا جس سے تاریخ خراب ہو، کسی بھی صورت آئین و قانون کے خلاف کام نہیں کروں گا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کے پاس ووٹ مانگنے جاؤں گا، ہمارا مقصد پارلیمنٹ کومضبوط اوربالادست ادارہ بنانا ہے, جیت کسی کی بھی ہوجمہوریت اورسیاست قائم رہنی چاہیئے,ووٹ کا درخواست گزار ہوں، میرا حلقہ تمام سینیٹرز ہیں، ووٹ کیلئے سب کے پاس جاؤں گا، جمہوریت کیلئے آزاد میڈیا بنیادی شرط ہے، میڈیا کو ہر ممکن سہولت دینگے۔
صادق سنجرانی کا مزید کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی اورجس بھی سینیٹرکے پاس جانا پڑا جاؤں گا،سب کو ساتھ لے کر چلنا ہی جمہوریت کا حسن ہے، کسی سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ،سب مل کرآگے جائیں گے،یوسف رضاگیلانی الیکشن جیتے،وہ سینیٹربن گئے،میں توانکے پاس بھی ووٹ مانگنے گیا تھا،
وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے بلائے گئے اجلاس کا معاملہ،کتنے اراکین نے شرکت کی حقیقت سامنے آ ہی گئی
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 6 مارچ کے اجلاس میں موجود ارکان کی حاضری جاری کردی ،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق 6 مارچ کو ایوان میں 181 ارکان موجود تھے، اپوزیشن کے مولانا اکبر چترالی اور محسن داوڑ بھی حاضر تھے، ایوان میں اسپیکر قومی اسمبلی سمیت حکومت کے 179 ارکان موجود تھے،
سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کی شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا تھا، وزیراعظم نے اسمبلی سے 178 ووٹ لئے تھے، اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا ، تا ہم بعد میں یہ بات کہی گئی کہ ایوان میں 178 اراکین موجود ہی نہیں تھے تو 178 ووٹ کیسے بن گئے جس کی وجہ سے آج قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو وضاحت اور حاضری جاری کرنا پڑ گئی
وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ، اپوزیشن نے اراکین اسمبلی کو اہم ہدایات دے دیں
کپتان کا کمال، مریم اور بلاول کی راہیں پھر جدا؟
اور پھر اس بار بلاول مان ہی گئے، ایسا فیصلہ کیا کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد چھوڑ گئے
سینیٹ انتخابا ت کے دوران ووٹ کیسے کاسٹ کیا تھا؟ زرتاج گل نے ایک بار پھر بتا دیا
سینیٹ انتخابات میں کیا اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل تھی؟ شیخ رشید نے دیا جواب
وزیراعظم میں ہمت ہے تو یہ کام کریں، گیلانی نے بڑا چیلنج دے دیا
وزیراعظم سے اتحادی جماعتوں کے وفد کی ملاقات،کیا ہوئی بات؟
اعتماد کا ووٹ تسلیم نہیں کرتے، تمہیں گلی کوچوں میں چلنے کی جگہ نہیں ملے گی،مولانا فضل الرحمان
اعتماد کا ووٹ پڑنے کے بعد وزیراعظم کو ایک بار پھر غریبوں کا احساس ہو گیا