کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے بارے میں بیان بھارت کے لئے چشم کشا ہے، کشمیریوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے حصول کے لئے بیش بہا قربانیاں دیں ہیں اور ان کی جہدوجد کی ایک طویل تاریخ ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، بھارت میں انسانی اور بنیادی حقوق کی بات محض آئین کی حد تک موجود ہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاﺅس میں مقبوضہ کشمیرکے صحافیوں کی تنظیم ”ایسوسی ایشن آف کشمیری ڈسپلیسڈ جرنلسٹس“ کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کیا، کشمیری صحافی محمد اشرف وانی کی قیادت میں صحافیوں نے چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام سے ملاقات کی، فخر امام نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہا ہے لیکن اس کے باوجود کشمیری عوام حق خودارادیت کے لئے بے مثال جدوجہد کررہے ہیں، سید فخر امام نے کہا کہ تقسیم برصغیرکے موقع پر1947ءمیں ریڈکلف ایوارڈ میں گرداس پوراور فیروز پور کے مسلم اکثریتی علاقوں کو ایک سازش کے تحت بھارت میں شامل کیا گیا جس کے نتیجہ میں بھارت کو کشمیرکےلئے زمینی راستہ مل گیا اور یوں بھارت نے نام نہاد الحاق کی آڑ میں کشمیر پر فوج کشی کی،
انہوں نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ تاریخ دان ایلسٹرلیمب نے کشمیرکے بھارت سے نام نہاد الحاق کے بارے میں اصل حقائق منظر عام پر لائے ہیں، بھارت نے 1947ءمیں کشمیر پر غاصبانہ تسلط جمایا اورخود اس نے اقوام متحدہ سے رجوع کیا، کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1948-49ءمیں پاس کی گئی قراردادیں مسئلہ کشمیرکی بنیاد ہیں، سید فخر امام نے کہا کہ مجاہد کمانڈر برہان وانی کی جولائی 2016ءمیں شہادت نے کشمیر کی تحریک آزادی کو ایک نیا رخ دیا ان کے جنازے میں ڈھائی سے تین لاکھ افراد نے شرکت کی، ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی کشمیرکے بارے میں حالیہ رپورٹ نے بھارت کو دنیا بھر میں بے نقاب کیا ہے اور یہ بات منظر عام پر آئی ہے کہ کشمیر میں نا انصافی ہورہی ہے،
بھارت کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے اپنے دور اقتدار میں ریاست گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا، بھارت میں انسانی اور بنیادی حقوق کی بات محض آئین کی حد تک موجود ہے اورحقیقیت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ برطانوی ہاﺅس آف کامنز کی کمیٹی آف کشمیر اور یورپی یونین نے بھی اپنی رپورٹوں میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ذکر کیا ہے، وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بیان دیا ہے اس سے مفید بیان آج تک نہیں آیا اور یہ ایک ”لینڈ مارک سٹیٹمنٹ“ ہے، سید فخر امام نے کہا کہ پارلیمانی کشمیرکمیٹی نے مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرنے کےلئے بھرپور کوششیں کی ہیں اورمختلف فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگرکیا ہے، واضح رہے کہ یہ باتیں انہوں نے مقبوضہ کشمیر سے آنےو الے صحافیوں سے ملاقات کے دوران کی ہیں، کشمیری صحافیوں کا یہ وفد پاکستان کے دورہ پر ہے اور مذکورہ کشمیری صحافی چیئرمین کشمیر کمیٹی کے علاوہ دیگر سیاستدانوں اور صحافیوں سے بھی ملیں گے،